سه شنبه 29/آوریل/2025

یمنی فورسز کے ساتھ جھڑپ کے دوران ایک امریکی لڑاکا طیارہ گر کر تباہ

منگل 29-اپریل-2025

واشنگٹن – مرکزاطلاعات فلسطین

امریکی بحریہ نے تسلیم کیا ہے کہ ایک F-18 لڑاکا طیارہ طیارہ بردار بحری بیڑے یو ایس ایس ٹرمین سے اس وقت گر کر تباہ ہوا جب یہ بحری جہاز یمن میں انصار اللہ کی جانب سے فائرنگ سے بچنے کے لیے ایک مکارانہ چال چلا رہا تھا۔

’سی این این‘ نے ایک سینئر اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ جائے وقوعہ سے ملنے والی ابتدائی رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ طیارہ بردار بحری جہاز ہیری ایس ٹرومین نے یمنی مسلح افواج کی جانب سے حملہ آور فائر سے بچنے کے لیے ایک مشکل موڑ لیا، جس کی وجہ سے لڑاکا طیارہ سمندر میں گر کر تباہ ہوا۔

چینل نے مزید کہا کہ بحیرہ احمر میں تیز موڑ لیتے ہوئے ٹرومین سے گرنے والا طیارہ سمندر میں ڈوب گیا ۔ اس طیارے کی مالیت 60 ملین ڈالر تھی۔

طیارہ گرنے سے چند گھنٹے قبل یمنی مسلح فوج کے ترجمان یحییٰ السریع نے امریکی طیارہ بردار بحری جہاز ٹرومین کے ساتھ تصادم کا اعلان کیا تھا اور اسے سمندر کا وہ علاقہ چھوڑ کر بحیرہ احمر کے انتہائی شمال کی طرف جانے پر مجبور کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ میزائل فورس، فضائیہ اور بحریہ نے دو فوجی کارروائیاں کیں جن میں امریکی طیارہ بردار بحری جہاز ٹرومین اور ونسن اور بحیرہ احمر میں ان سے منسلک جنگی جہازوں کو متعدد کروز میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا۔

مسلح افواج نے اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے دشمن کے متعدد حملوں کو ناکام بنایا ہے اور آنے والے دنوں میں ہر سطح پر کسی بھی پیش رفت سے ذمہ داری اور مناسب طریقے سے نمٹا جائےگا۔

مختصر لنک:

کاپی