چهارشنبه 30/آوریل/2025

بین الاقوامی عدالت انصاف کے اجلاس کا خیر مقدم، قابض اسرائیل کو کٹہرے میں لایا جائے:حماس

منگل 29-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں محصور فلسطینی عوام کے حوالے سے قابض اسرائیل کی ذمہ داریوں پر بات کرنے کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف میں ہونے والی سماعت کا خیرمقدم کرتی ہے۔

پیر کو جاری کردہ اورایک بیان میں حماس نے گذشتہ 18 ماہ کے دوران غزہ کی پٹی میں جاری جرائم کے لیے قابض اسرائیلی فوج کو جوابدہ بنانے کی جانب ایک قدم کے طور پر عالمی عدالت کی طرف سے سماعتوں پر زور دیا۔

حماس نے عدالت کی کوششوں کو سراہا، اس کے غور و خوض کے ذریعے، انسانی امداد کے داخلے کو روکنے کی سنجیدگی کو اجاگر کرنے اور قابض کی جانب سے شہریوں کے خلاف جنگ کے ایک ہتھیار کے طور پر بھوک کے استعمال کو بے نقاب کرنے کے لیے عدالت کی مساعی کو سراہا۔

خدا کے نام سے جو بڑا مہربان، نہایت رحم کرنے والا ہے۔

حماس نے گذشتہ عدالتی فیصلوں اور اقدامات کی پیروی کرنے کی ضرورت پر زور دیا، جن میں سے تمام فیصلوں کو قابض ریاست کی جانب سے جان بوجھ کر نظر انداز کیا گیا ہے۔ وہ نسل کشی کے جرم کا ارتکاب جاری رکھے ہوئے ہے۔غزہ کا محاصرہ اور فاقہ کشی کی پالیسیاں بدستور جاری ہیں اور بنیادی ڈھانچے اور شہری زندگی کو نشانہ بنا کر غزہ میں نسل کشی کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔

انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرے اورقابض دشمن کو جوابدہ بنانے اور اس کے جرائم کو روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے تاکہ انصاف کے حصول اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کی جا سکے۔

ہیگ میں واقع بین الاقوامی عدالت انصاف میں پیر کے روز اسرائیلی غاصب حکومت کی جانب سے متعدد بین الاقوامی اداروں، خاص طور پر اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (انروا) کے کام پر پابندی کے حوالے سے سماعت شروع ہوئی۔

یہ پانچ روزہ سیشن 42 ممالک، بین الاقوامی تنظیموں اور اسرائیل کے بائیکاٹ کی شرکت کے ساتھ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی طرف سے گزشتہ دسمبر میں
پیش کی گئی درخواست پر شروع کیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی