چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ وسیع پیمانے پر موت، بھوک، جبری گم شدگی اور بنیادی انسانی حقوق سے محرومی کا شکار ہے:ریڈ کراس

منگل 29-اپریل-2025

دوحہ – مرکز اطلاعات فلسطین

ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے ڈائریکٹر جنرل پیئر کرہن بُہل نے زور دے کر کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کی آبادی جہنم میں زندگی گزار رہی ہے، موت، زخم، بار بار نقل مکانی، ناکہ بندی، علیحدگی، گمشدگی، بھوک اور امداد اور عزت سے بڑے پیمانے پر محرومی کا مشاہدہ کر رہی ہے۔

انہوں نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں گلوبل سیکورٹی فورم سے خطاب میں کہا کہ 19 جنوری کو ہونے والی جنگ بندی نے "لوگوں کو یقین دلایا کہ وہ اس بدترین صورتحال سے بچ گئے ہیں مگر ان پر ایک نیا جھنم کھول دیا گیا ہے۔

"یہ وحشت اور غیر انسانی سلوک ہمیں آنے والی دہائیوں تک پریشان کرتا رہے گا”۔

18 مارچ کو قابض حکام نے 19 جنوری سے نافذ ہونے والے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ توڑ دیا تھا۔ حماس کی جانب سے قیدیوں کی رہائی اور معاہدے کی تمام شرائط کی پاسداری کے باوجود فاشسٹ اور خون خوار صہیونی ریاست نےغزہ کی پٹی پر اپنی نسل کشی کی جنگ دوبارہ شروع کی۔

بین الاقوامی امدادی اہلکاروں نے غزہ کی پٹی میں ایک نئی تباہی سے خبردار کیا ہے، جو جنگ اور کراسنگ کی بندش کے درمیان بنیادی خوراک، طبی سامان اور انسانی امداد کی کمی کا شکار ہے۔

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (انروا) نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اس کے آٹے کی سپلائی ختم ہو گئی ہے۔ اقوام متحدہ کی ایجنسی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں کہاکہ "ورلڈ فوڈ پروگرام نے 25 اپریل کو اعلان کیاتھا کہ غزہ میں اس کے پاس خوراک کا ذخیرہ مکمل طور پر ختم ہو گیا ہے۔ ہفتے کو انروا کی آٹے کی سپلائی بھی ختم ہوگئی۔

’انروا‘ نے کہا ہے کہ اس کے پاس "زندگی بچانے والی امداد سے لدے تقریباً 3,000 ٹرک غزہ میں داخل ہونے کے لیے تیار ہیں،” لیکن اسرائیل امدادی ٹرکوں کو داخل ہونے سے روک رہا ہے۔

پچھلے مہینے کے آخر میں غزہ میں ریڈ کراس کے ذیلی وفد کی بین الاقوامی کمیٹی کے سربراہ ایڈریان زیمرمین نے زمین پر حالاتِ زندگی کو جہنم قرار دیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ انسانی امداد کی معطلی کی وجہ سے طبی سامان ہفتوں میں ختم ہو سکتا ہے، جو کہ پٹی کے رہائشیوں کے لیے بنیادی لائف لائن ہے۔

اس سے قبل عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا تھا کہ غزہ میں طبی سامان ختم ہو رہا ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ تنظیم کے 16 ٹرک محصور غزہ میں داخل ہونے کی اجازت کے منتظر ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی