چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ میں آٹے کا ذخیرہ ختم ہوچکا،’انروا‘ فوری طور پر امداد سے لدے تین ہزار ٹرکوں کو لانے کا مطالبہ

اتوار 27-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (انروا) نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اس کے پاس آٹے کی سپلائی ختم ہو گئی ہے۔

قبل ازیں "ورلڈ فوڈ پروگرام‘‘ نے 25 اپریل کو اعلان کیا تھا کہ غزہ میں اس کے پاس خوراک کا ذخیرہ مکمل طور پر ختم ہو گیا ہے۔ ’انروا‘ کی طرف سے آٹے کی سپلائی بھی اس ہفتے کے شروع میں ختم ہو گئی تھی۔

’انروا‘نے کہا کہ اس کے پاس "زندگی بچانے والی امداد سے لدے تقریباً 3,000 ٹرک غزہ میں داخل ہونے کے لیے تیار ہیں لیکن اسرائیل امدادی ٹرکوں کو داخل ہونے سے روکے ہوئے ہے۔

جنگ سے تباہ حال غزہ کی پٹی کی آبادی تقریباً 24 لاکھ ہے ۔ آبادی تقریباً مکمل طور پر بیرونی انسانی امداد پر منحصر ہے، جو کہ 2 مارچ سے مکمل طور پر پابندی کا شکار ہے۔ اسرائیل نے کارم ابو سالم ، زیکیم اور بیت حانون کراسنگ کو بند کر دیا تھا۔

اقوام متحدہ کی ایجنسی نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی پر برسوں سے مسلط کردہ "ناکہ بندی” کو ہٹایا جانا چاہیے۔غزہ میں بھوک بڑھ رہی ہے”۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پٹی کے لوگ،بشمول بچے خیراتی تنظیموں کی طرف سے خوراک کی فراہمی کے منتظر ہیں۔

قبل ازیں عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا تھا کہ غزہ میں طبی سامان ختم ہو رہا ہے۔ تنظیم کے 16 ٹرک محصور غزہ میں داخل ہونے کی اجازت کے منتظر ہیں۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (انروا) نے بھی خبردار کیا ہے کہ غزہ میں فضلہ جمع ہونے سے بیماریاں پھیل رہی ہیں۔

دریں اثنا، اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے اعلان کیا کہ غزہ میں اس کی خوراک کا ذخیرہ "مکمل طور پر ختم” ہو گیا ہے کیونکہ سات ہفتوں سے اسرائیلی کراسنگ کی بندش کی وجہ سے پٹی میں داخل ہونے والی امداد ختم ہوچکی ہے‘‘۔

مختصر لنک:

کاپی