یکشنبه 27/آوریل/2025

’انروا‘ کا قانونی استثنیٰ ختم کرنا امریکہ کی جانب سےقضیہ فلسطین کا وجود مٹانے کی سازش ہے:حماس

اتوار 27-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (انروا) سے قانونی استثنیٰ ختم کرنے کا فیصلہ ایک بار پھرقابض صہیونی پالیسیوں اور اقوام متحدہ کے ادارے کو ختم کرنے کی اس کی منظم کوششوں کے حوالے سے امریکی صدر کی انتظامیہ کے تعصب کو ظاہر کرتا ہے۔

ایک پریس ریلیز میں حماس نے زور دے کر کہا کہ’انروا‘ ایک سیاسی اور انسانی علامت کی نمائندگی کرتا ہے جو فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد اور ان گھروں میں واپسی کے حق کو ظاہر کرتا ہے جہاں سے انہیں زبردستی بے گھر کیا گیا تھا۔

حماس نے خطرناک امریکی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے امریکی انتظامیہ سے اسے فوری طور پرفیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس نے بین الاقوامی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اسے مسترد کرے اور اس کا مقابلہ کرے۔انرواکی حمایت جاری رکھنے اور اقوام متحدہ کے ادارے کے طور پر اس کی سیاسی اور قانونی حیثیت کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دے۔

حماس نے واشنگٹن پر زور دیا کہ وہ قابض ریاست اور اس کے جرائم کے حوالے سے اندھے تعصب کا سلسلہ بند کرے۔ فلسطینی عوام کے خلاف جاری جارحیت میں اپنی فعال شرکت کو ختم کرے، خاص طور پر غزہ کی پٹی میں نسل کشی کے جرائم میں صہیونی دشمن کی مدد سے باز آئے۔

مختصر لنک:

کاپی