چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ سے ہجرت کی افواہیں ہماری عوام کی استقامت کو کمزور کرنےکی بدنیتی پر مبنی مہم کا حصہ ہیں:سرکاری میڈیا

منگل 22-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

فلسطین کے سرکاری میڈیا آفس نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی سے بڑے پیمانے پر انخلاء کے مبینہ انتظامات کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی حالیہ پوسٹس اور گمراہ کن معلومات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ یہ پوسٹس بیرونی عناصر کے ساتھ مل کر متنازعہ شخصیات کی قیادت میں کی جا رہی ہیں، اور یہ فلسطینی خاندانوں کے ریمون ہوائی اڈے کے ذریعے دنیا کے مختلف ممالک میں سفر کی مہم چلا کر یہ تاثر دینے کی کوشش کررہی ہیں کہ غزہ سئے
ہزاروں فلسطینی نقل مکانی کررہے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہونے والے ایک بیان میں سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ یہ معلومات مکمل طور پر غلط ہیں اور ایک بدنیتی پر مبنی اور منظم مہم کا حصہ ہیں جس کا مقصد فلسطینی عوام کی استقامت کو کمزور کرنا، ان کے قومی شعور کو مجروح کرنا اور انہیں مصائب اور جنگ کے دباؤ میں جبری ہجرت کی طرف دھکیلنا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ ان پوسٹوں کے پیچھے بنیادی مجرم قابض اسرائیل اور اس کی نام نہاد صہیونی لابی ہے۔ جعلی اکاؤنٹس، بدنیتی پر مبنی اکاؤنٹس، گمراہ کن اکاؤنٹس یا درست معلومات سے عاری افراد کے ذریعے ان کی تشہیر کی جاتی ہے۔ وہ جعلی دستاویزات اور اٹارنی فارموں کی بیکار قانونی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے قابض دشمن کے مفروضوں کو فروغ دیتے ہیں جسے یہ "محفوظ ہجرت” کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ "یہ بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے منصوبوں کے بدصورت چہرے کو خوبصورت بنانے کی کوشش کا تسلسل ہے۔ جسے قابض طاقت کے ذریعے مسلط کرنے میں ناکام رہا اور اب نرم، صریح طریقوں سے نافذ کرنے کی کوشش کر رہا ہے”۔

انہوں نے فلسطینی عوام کو اس زہریلے پروپیگنڈے میں کھینچے جانے کے خطرے سے خبردار کیا، جو اسرائیل کے ایک واضح سٹریٹجک مقصد کی تکمیل کرتا ہے۔ قابض دشمن کئی دہائیوں سے اس کا خواب دیکھ رہا ہے۔ فلسطین کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنا غاصب صہیونیوں کا ہمیشہ ایک خواب رہا ہے۔

انہوں نے ان مہمات کے ایک حصے کے طور پر پھیلائے گئے مشکوک فون نمبرز اور معلومات شائع کرنے کے خلاف بھی خبردار کیا، شہریوں سے انتہائی احتیاط اور چوکسی اختیار کرنے کی اپیل کی، کیونکہ ان نمبروں میں سے کچھ کو بھرتی اور جاسوسی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قابض دشمن کے تحت اپنے وطن سے ہجرت ایک محفوظ آپشن نہیں ہے، بلکہ جھوٹے وعدوں میں لپٹا ایک جال ہے، جس کے نتیجے میں فلسطینیوں کو اپنے جال میں پھنسانا، گرفتاری، تفتیش، پھانسی اور صریح قتل کی سازش ہے۔

سرکاری میڈیا نے تصدیق کی کہ حال ہی میں غزہ کی پٹی سے نکلنے والے چند کیسز مشہور ہیں اور وہ ان بیماروں اور زخمیوں میں سے ہیں جنہوں نے کارم ابو سالم کراسنگ کے ذریعے بیرون ملک علاج کے لیے بھیجا گیا۔ وہ تارکین وطن نہیں ہیں۔ اس کے برعکس کوئی بھی افواہیں جان بوجھ کر جھوٹ اور حقائق کو مسخ کرتی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی