پنج شنبه 24/آوریل/2025

جنین میں اسرائیلی دہشت گردی کے91، تباہی سے 300 ملین ڈالر کا نقصان

پیر 21-اپریل-2025

جنین – مرکزاطلاعات فلسطین

مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں اور اس کے کیمپ پر جاری اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے ہونے والی تباہی کا تخمینہ تقریباً 300 ملین ڈالر لگایا گیا ہے۔ قابض فوج جان بوجھ کر وسیع پیمانے پر تباہی پھیلا رہی ہے تاکہ کیمپ اور اس کے گردونواح کو ناقابل رہائش بنایا جا سکے۔

قابض فوج نے جنین اور کیمپ کے خلاف مسلسل 91ویں روز بھی اپنی جارحیت جاری رکھی، زمینی سطح پر کارروائیوں توڑپھوڑ کی کارروائیوں، گھروں کو آگ لگانے اور ان میں سے متعدد کو فوجی بیرکوں میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

جنین کے میئر محمد جرار نے وضاحت کی کہ شہر پر قابض ریاست کی جارحیت کے نتیجے میں تقریباً 22,000 افراد کو جبری نقل مکانی پر مجبور کیا گیا۔ پورے علاقے کو معاشی طور پر مفلوج کردیا گیا ہے۔

پیر کو ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے بیانات میں محمد جرار نے زور دے کر کہا کہ شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین اور اس کے کیمپ پر جارحیت چوتھے مہینے میں داخل ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کی وجہ سے زندگی اور انسانی حالات مسلسل ابتر ہوتے جا رہے ہیں۔

اسی تناظر میں جنین میڈیا کمیٹی نے کہا کہ کیمپ کے خلاف جارحیت ایک گھناؤنے محاصرے کے تحت جاری ہے جو کسی بھی جماعت یا شخص کو داخل ہونے سے روکتی ہے اور یہاں تک کہ زندگی کی بنیادی ضروریات کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔

کمیٹی نے پیر کے روز ایک پریس ریلیز میں کہا کہ قابض فوج نے جلمیہ چوکی کے ذریعے کیمپ کے احاطے تک بڑے پیمانے پر فوجی کمک تعینات کی ہے۔ اس کے ساتھ ایندھن اور پانی کے ٹینکرز بھی موجود ہیں۔ یہ جاری وسیع پیمانے پر مسماری کی کارروائیوں اور ایک سخت محاصرے کے درمیان دیکھا جا رہا ہے۔ اس دوران قابض فوج انسانی یا صحافتی ادارے کے کارکنوں کو علاقے میں داخل ہونے سے روک رہی ہے۔

کمیٹی کے مطابق قابض فوج نے نابلس اور جنین کے درمیان سڑک اور بزاریا قصبے کے داخلی راستے کو بند کردیا۔ انہوں نے عرابہ قصبے سے دو نوجوانوں کو گھروں پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا۔ انہوں نے کفر دان اور یامون قصبوں پر بھی چھاپے مارے، شہریوں پر گولیاں چلائیں، اور واقعات کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو نشانہ بنایا۔

مختصر لنک:

کاپی