پنج شنبه 24/آوریل/2025

مغربی کنارے پر خودمختاری نافذ کرنے کا مطالبہ صہیونی توسیع پسندی کی پالیسیوں کا تسلسل ہے:حماس

پیر 21-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ نے زور دے کر کہا ہےکہ قابض حکومت کے متعدد وزراء کے بیانات جن میں انہوں نے مقبوضہ مغربی کنارے پر "اسرائیلی خودمختاری” کے نفاذ کا مطالبہ کیا ہے جارحانہ آبادکاری کی پالیسیوں میں توسیع اور فلسطینیوں کی زمین کے اصل مالکوں کو ان کے ملک سے نکال باہر کرنے کی ایک مایوس کن کوشش کی نمائندگی کرتا ہے۔

مغربی کنارے میں ہار براچا بستی میں ایک نئے بستی کے پڑوس کے افتتاح کے موقع پر اپنی شرکت کے دوران چار اسرائیلی وزراء- وزیر دفاع یسرائیل کاٹز، وزیر آبادکاری اورٹ اسٹروک، وزیر انصاف یاریو لیون، اور نیگیو اور گیلی کے وزیر یتزاک واسرلوف نے وہاں مغربی کنارے پر اسرائیلی حاکمیت مسلط کرنے اور خود مختاری کو مضبوط کرنے پر زور دیا۔

یسرائیل کاٹز نے کہا کہ یہودی آباد کاری اسرائیل کی دفاعی لائن ہے۔

حماس نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ یہ بیانات جو کہ قابض حکومت کو کنٹرول کرنے والی نوآبادیاتی اور فاشسٹ ذہنیت کی عکاسی کرتے ہیں بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ فاشزم پر مشتمل یہ بیانات بین الاقوامی برادری، اقوام متحدہ اور اس کے اداروں کے لیے سوالیہ نشان ہیں۔ وقت آگیا ہے کہ عالمی ادارے غاصب صہیونی ریاست کے خلاف حرکت میں آئیں اور اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

حماس نے فلسطینی عوام سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی تمام شکلوں میں مزاحمت کو تیز کریں، مزاحمت جاری رکھیں، اور قابض فوج اور اس کے آباد کار ٹولوں کے ساتھ اس وقت تک مصروف جہاد رہیں جب تک غاصب فاشسٹ دشمن کو فلسطین میں شکست نہیں دے دی جاتی۔

مختصر لنک:

کاپی