چهارشنبه 30/آوریل/2025

قابض اسرائیلی فوج نے 10 فلسطینی خاندانوں کو نور شمس کیمپ سے جبرا کیمپ سے بے دخل کردیا

اتوار 20-اپریل-2025

طولکرم – مرکز اطلاعات فلسطین

قابض اسرائیلی فوج نے طولکرم شہر اور اس کے کیمپ کے خلاف مسلسل 84ویں دن اور نور شمس کیمپ کے خلاف 71ویں دن بھی فوجی جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اس دوران جبری نقل مکانی، قتل عام، چھاپوں اور مار دھاڑ کا سلسلہ جاری ہے۔

طولکرم میڈیا کمیٹی کی رپورٹ کیا کہ اسرائیلی قابض فوج نے نور شمس پناہ گزین کیمپ کے مغرب میں واقع جبل النصر کے علاقے سے تقریباً 10 خاندانوں کو اپنے گھر خالی کرنے پر مجبور کیا اور دیگر خاندانوں کو بے دخلی کی دھمکیاں دیں۔ کیمپ میں شدید گولہ باری، درجنوں گھروں کو تباہ کرنے اور متعدد شہریوں کی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کا مشاہدہ کیا گیا۔

کمیٹی نے اتوار کو ایک پریس ریلیز میں کہا کہ طولکرم کیمپ میں آج فجر کے وقت ایک زبردست دھماکہ ہوا جس کے بعد دھویں کے گہرے بادل بلند ہوتے دکھائی دیے گئے۔ یہ دھماکے کیمپ پر قابض فوج کی طرف سے محاصرے کے دوران مکانوں کو اڑھانے کی مہم کا حصہ تھے۔

قابض ریاست کے بلڈوزروں نے کیمپ میں مکمل طور پر تباہ شدہ سڑکوں پر کلیئرنگ کارروائیاں کیں اور اس کے مغربی دروازے کو زمین کے ٹیلوں سے بند کر دیا۔ دریں اثنا قابض فوج نے کیمپ کے تمام محلوں میں فوج کی بھاری نفری تعینات کررکھی ہے اور قابض فوج نے گھروں پر قبضہ کر رکھا ہے۔ کئی داخلی راستوں کو خاردار تاروں سے بند کر دیا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ قابض فوج نے طولکرم شہر میں گاڑیوں اور شہریوں پر صوتی بموں کی شدید فائرنگ کی۔ انہوں نے جمال عبدالناصر اسکوائر کے ارد گرد نوجوانوں کا تعاقب کیا اور ان میں سے ایک کو گرفتار کر لیا۔ انہوں نے شہر کے مشرقی محلے میں متعدد دکانوں پر چھاپے بھی مارے اور وہاں موجود افراد سے پوچھ گچھ کی۔

طولکرم شہر اور اس کے دو کیمپوں کے خلاف قابض فوج کی جاری جارحیت کے نتیجے میں ایک بچہ اور دو خواتین سمیت 13 شہری شہید ہو چکے ہیں جن میں سے ایک آٹھ ماہ کی حاملہ خاتون بھی شامل تھی۔ درجنوں افراد زخمی اور گرفتار بھی ہوئے ہیں اور 4000 سے زائد خاندان طولکرم اور نور شمس کیمپوں سے بے گھر ہو گئے ہیں۔ اسی طرح شہر کے شمالی محلوں سے سینکڑوں شہریوں کو ان کے گھروں پر قبضے کے بعد اور ان میں سے کئی کو فوجی بیرکوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

قابض فوج نے مکانات، دکانیں اور درجنوں گاڑیاں مکمل اور جزوی طور پر تباہ کرنے کے ساتھ انہیں آگ لگانے، توڑ پھوڑ، لوٹ مار اور چوری کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ طولکرم اور نور شمس پناہ گزین کیمپوں میں 396 گھر مکمل طور پر تباہ اور 2,573 جزوی طور پر تباہ ہو گئے، اس کے علاوہ ان کے داخلی راستے اور گلیوں کو مٹی کے ٹیلوں سے بند کر دیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی