چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ میں بھوک ختم کرنے اور فائر بندی کے لیے کراسنگ کو دوبارہ کھولا جائے:انروا کا مطالبہ

ہفتہ 19-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (انروا) نے غزہ کی پٹی میں دوبارہ جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے "امداد کے مسلسل بہاؤ کی اجازت دینے کے لیے کراسنگ کو دوبارہ کھولنے” کا مطالبہ کیا ہے۔

’یو این آر ڈبلیو اے‘ نے کہا کہ غزہ میں 20 لاکھ فلسطینی محاصرے میں ہیں اور مسلسل ساتویں ہفتے بھی اسرائیل کی جانب سے پٹی کی گزرگاہوں کی بندش کی وجہ سے ایک بار پھر بمباری اور بھوک کا شکار ہیں۔

’انروا‘نے ہفتے کے روز شائع ہونے والے ایک بیان میں مزید کہا کہ غزہ میں فلسطینیوں کا محاصرہ، بمباری اور بھوک کا شکار ہیں، جب کہ خوراک، ادویات، ایندھن، اور عارضی پناہ گاہوں کا سامان پٹی کی گزرگاہوں پر جمع ہ ہے جو خراب ہو رہا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ قابض حکام نے مسلسل ساتویں ہفتے غزہ کی پٹی کی گزرگاہوں کو بند کر رکھا ہے، جس سے غزہ میں انسانی امداد، طبی اور تجارتی سامان، خوراک، بچوں کی ویکسین اور ایندھن کے داخلے کو روک دیا گیا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے 2 مارچ کو کراسنگ بند کرنے کے بعد سے غزہ کے 20 لاکھ افراد بھوک کی ایک نئی لہر کا سامنا کر رہے ہیں، حالانکہ وہ ابھی تک پچھلی لہر کے اثرات سے باہر نہیں نکل سکےہیں۔

مختصر لنک:

کاپی