غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
قابض اسرائیلی حکومت پر غزہ میں قتل و غارت گری کی جنگ ختم کرنے اور اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کے لیے اندرونی دباؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب فوجی اور سویلین کی طرف سے حکومت پر دباؤکے لیے دستخطی مہم تیز کردی گئی ہے۔
جمعے کو درخواستوں پر دستخط کرنے والوں کی تعداد 128,000 سے زائد ہو گئی، جب کہ ان مطالبات پر مشتمل پٹیشنز کی تعداد 47 تک پہنچ گئی۔
پٹیشنز شائع کرنے والی ویب سائٹ "اسرائیلی ریٹرن” کے مطابق آج دستخط کرنے والوں کی تعداد 128,114 تک پہنچ گئی ہے ۔گذشتہ جمعرات کو یہ تعداد 120,000 تھی، جب کہ دستخطوں کے لیے پوسٹ کی جانے والی پٹیشنز کی تعداد آج 43 سے بڑھ کر 47 ہو گئی۔
دستخط کے لیے کھلی درخواستوں میں اسرائیل کے مختلف فوجی یونٹوں میں ریزرو اور ریٹائرڈ فوجیوں کی طرف سے جاری کردہ پٹیشنز کے ساتھ ساتھ فوجیوں کے پیغامات کی حمایت کرنے والے سویلین گروپس کی طرف سے شروع کی گئی پٹیشنز بھی شامل ہیں۔
ویب سائٹ سے پتہ چلتا ہے کہ پٹیشن پر دستخط کرنے والوں کی اکثریت عام شہریوں کی ہے، 11,000 سے زیادہ ریزرو اور ریٹائرڈ فوجی اہلکاروں نے اسرائیلی قابض فوج کے مختلف یونٹوں میں 20 کھلی پٹیشنوں پر دستخط کیے ہیں۔
ویب سائٹ نے نوٹ کیا کہ گزشتہ دو دنوں میں 1000 سے زیادہ ریزرو اور ریٹائرڈ فوجیوں نے درخواستوں پر دستخط کیے ہیں۔ سول سوسائٹی کی تنظیموں کی طرف سے جاری کردہ پٹیشنز پر دستخط کرنے والوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔
ویب سائٹ کے مطابق، 68,595 اسرائیلیوں نے سویلین پٹیشن پر دستخط کیے، جن میں 3,500 اساتذہ، 3,700 تعلیمی اداروں کے ملازمین اور 2,000 والدین شامل ہیں۔ درخواستوں پر فوجیوں کے 1500 والدین، شہید ہونے والے فوجیوں کے 1200 خاندانوں افراد، 398 وکلاء اور 14687 اسرائیلی ماؤں نے بھی دستخط کیے تھے۔
پٹیشن پر 258 خواتین ڈاکٹروں، 1,300 ہائی ٹیک پروفیشنلز، 350 ادیبوں اور شاعروں، 131 فنکاروں اور دانشوروں، 472 انجینئرز، آرکیٹیکٹس، شہری منصوبہ سازوں اور اسرائیل کے ریزروسٹ اور ایئر فورس کے سابق فوجیوں کے خط کے 8،506 حامیوں نے بھی دستخط کیے تھے۔ درخواستوں پر اسرائیل کے سابق وزیر اعظم ایہود باراک، اسرائیلی ڈیفنس فوج کے سابق چیف آف اسٹاف، سابق چیف آف اسٹاف ڈین ہالوٹز اور اسرائیلی بحریہ کے چار کمانڈروں نے دستخط کیے تھے۔