بیروت – مرکزاطلاعات فلسطین
لبنانی اسلامی مزاحمتی تنظیم ’حزب اللہ‘ کے سکریٹری جنرل نعیم قاسم نے اس بات پر زور دیا ہے کہ لبنان میں مزاحمت قابض اسرائیل کے جرائم کےخلاف ایک جائز جواب ہے، قابض دشمن زمین پر قبضہ جاری رکھے ہوئے ہے اور اپنی توسیع پسندانہ پالیسیوں کے ذریعے جرائم مسلط کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ "فلسطین کمپاس رہے گا، اور غزہ میں قتل و غارت اور فاقہ کشی کے جرائم عرب اور عالم اسلام کے لیے قابل مذمت ہیں”۔
نعیم قاسم نے جمعہ کو میں کہا کہ لبنانی مزاحمت نے جنوبی سرحد پر اسرائیلی توسیع کو روکنے اور قابض ریاست کو اپنے مقاصد کے حصول سے روکنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "اسرائیل” ایک توسیع پسند ریاست ہے جو مقبوضہ فلسطین پر قابض نہیں ہے بلکہ لبنان پر بھی تسلط کی خواہش رکھتی ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ مزاحمت کی ثابت قدمی نے قابض ریاست کو جنگ بندی کے معاہدے کو قبول کرنے پر مجبور کر دیا اور خبردار کیا کہ حزب اللہ کے معاہدے کی شرائط پر مکمل پابندی کے باوجود اسرائیلی جارحیت جاری ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیل روزانہ لبنانی سرزمین پر حملہ کرتا ہے اور نئے علاقوں پر اپنا تسلط مسلط کرنے کی کوشش کرنے کے ہر موقع سے فائدہ اٹھاتا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مزاحمت سفارت کاری کو ایک موقع فراہم کرتی ہے، لیکن یہ "آزادانہ نہیں ہے”۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس قابض دشمن کا مقصد لبنان کے بڑے حصے کو مقبوضہ فلسطین کے ساتھ الحاق کرنا ہے، لبنانی سرزمین پر بستیوں کے قیام کے پیش نظر ان کا خیال تھا کہ مزاحمت کو غیر مسلح کرنے کے اسرائیلی مطالبات کا مقصد لبنان کو کمزور کرنا اور اسے اسرائیلی توسیع پسندانہ منصوبے کے دائرے میں لانا ہے۔