چهارشنبه 30/آوریل/2025

ملائیشیا کا فلسطین کی حمایت میں عالمی پارلیمانی یکجہتی پر زور

ہفتہ 19-اپریل-2025

کوالالمپور – مرکز اطلاعات فلسطین

ملائیشیا کی پارلیمنٹ کے سپیکر تان سری داتو جوہری عبدل نے دنیا بھر کے قانون ساز اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین کی حمایت میں ایک متفقہ اور مشترکہ موقف اپنائیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام اس وقت مشکل ترین مصائب کے دور سے گذر رہے ہیں۔ ان کے ساتھ ہر سطح پریکجہتی عالمی ذمہ داری ہے۔

بن عبدل کا یہ بیان جمعہ کے روز استنبول میں 13 ممالک کے نمائندوں کے اجلاس کےموقعے پر سامنے آیا۔ انہوں نے بین الپارلیمانی گروپ ان سپورٹ آف فلسطین کے بانی اجلاس سے خطاب بھی کیا۔

بن عبدل نے زور دے کر کہا کہ ملائیشیا نے کبھی بھی "اسرائیل” کے وجود کو تسلیم نہیں کیا۔ ان کا اشارہ فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والی عظیم ناانصافی کی طرف تھا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ملائیشیا عالمی برادری سے مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور جامع حل تک پہنچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ کوششیں کرنے کا مطالبہ کرتا رہے گا۔

بن عبدل نے اس اہم کردار کی نشاندہی کی جو دنیا بھر کی پارلیمانوں کو ایگزیکٹو حکام کے ساتھ امن کے اقدامات کی حمایت میں ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے اسرائیل کی طرف سے غزہ میں جنگ بندی کی بار بار خلاف ورزیوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ تازہ ترین اسرائیلی جارحیت گذشتہ مارچ میں شروع کی گئی تھی جو انتہائی افسوسناک ہے۔

ملائیشیا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے دو ریاستی حل کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے دونوں فریقوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری کی مرضی کا احترام کرنے اور ہتھیاروں کی دوڑ سے دور رہنے پر زور دیا جس کی قیمت بے گناہوں کو چکانا پڑتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اپنے ملک میں فلسطین کی حمایت میں پارلیمانی گروپ اور فلسطین کے وفادار دوستوں کی میزبانی کرتے ہوئے خوشی ہوئی۔

یہ بات قابل غور ہے کہ پارلیمانی اجلاس جس کی میزبانی ترک پارلیمنٹ کے اسپیکر نعمان قرطلموش نے کی اور صدر رجب طیب ایردوان نے بھی اس میں شرکت کا مقصد امریکی حمایت سے قابض اسرائیلی جرائم کے سلسلے میں فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے ایک عالمی پارلیمانی یکجہتی نیٹ ورک قائم کرنا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی