جنین – مرکزاطلاعات فلسطین
بدھ کو مغربی کنارے کے شمالی علاقے جنین کے جنوب میں قابض اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپ کے دوران دو مزاحمت کار شہید ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت نے آج صبح جنین کے جنوب میں قابض فوج کی فائرنگ سے دوجوانوں محمد عمر محمد زکارنہ اور انیس سالہ مروہ یاسر راتب خزیمیہ کی شہادت کا اعلان کیا۔
ایک ویڈیو کلپ میں جنین کے جنوب میں واقع قصبے مسیلیہ کے ایک پہاڑی علاقے میں ایک غار کے اندر اسرائیلی بلڈوزر نے شہید کا جسد خاکی نکالنے کے بعد اس کی بے حرمتی کی۔
فلسطین کی اسلامی جہاد موومنٹ کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ نے کہا ہے کہ شہید ہونے والے دونوں نوجوان جماعت کے عسکری ونگ القدس بریگیڈز کے رکن تھے۔ دونوں قابض دشمن کے ساتھ بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ وہ آج صبح مسیلیہ قصبے میں کئی گھنٹے تک محصور رہنے کے بعد صہیونی فوج کے ساتھ جھڑپ میں شہید ہوئے۔
انہوں نے کہاکہ ہم آزادی اور واپسی تک جہاد اور مزاحمت کے راستے پر قائم رہیں گے۔
قابض اسرائیلی اسپیشل فورس نے جنین کے جنوب میں مسیلیہ گاؤں میں گھس کر مسلح جھڑپوں کے دوران مزاحمت کاروں کو ایک غار کے اندر گھیرے میں لے لیا۔
قابض فوج نے المسیلیہ قصبے میں محصور علاقے کی جانب اینرگا گولے داغے۔
قابض اسرائیلی اسپیشل فورسز نے جنین کے جنوب میں واقع قصبے قباطیہ میں انجینئرز ہاؤسنگ کے علاقے میں ایک گھر کو گھیرے میں لے کر دو نوجوانوں محمد ترکی کامل اور فراس ابو الرب کو گرفتار کر لیا۔
قابض فوج نے جلمیہ اور دوثان چوکیوں کے راستے قباطیہ اور المسیلیہ کی طرف فوجی کمک بھیجی۔
قابض فوج نے شہر جنین اور اس کے کیمپ پر مسلسل 86ویں روز بھی اپنی جارحیت جاری رکھی جس کے نتیجے میں اب تک 40 فلسطینی شہید ہو گئے جن میں فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں دو شہید بھی شامل ہیں۔