چهارشنبه 30/آوریل/2025

قابض اسرائیل بین الاقوامی خاموشی میں غزہ میں جنگی جرائم جاری کا ارتکاب کررہا ہے:حماس

منگل 15-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ ایک مشکوک بین الاقوامی خاموشی کے درمیان قابض اسرائیل نے مسلسل سات ہفتوں سے زائد عرصے سے غزہ کی پٹی کے باشندوں کے خلاف نسل کشی کی مہم جاری رکھی ہوئی ہے۔

حماس نے منگل کو جار ی ایک اخباری بیان میں تصدیق کی ہے کہ قابض حکومت غزہ کی پٹی میں خوراک، ادویات اور ایندھن سمیت ضروری سامان کے داخلے پر پابندی لگائے ہوئے ہے جبکہ پانی کے کنوؤں اور صاف کرنے والے پلانٹس کو براہ راست نشانہ بنا رہی ہے۔

حماس نے وضاحت کی کہ غزہ کی پٹی میں 2.25 ملین سے زیادہ فلسطینیوں پر مسلط کی گئی یہ تباہ کن انسانی حقیقت منظم قتل عام کے ساتھ ہے جو کہ ایک پریشان کن بین الاقوامی خاموشی کے درمیان قابض رہنماؤں کی طرف سے کی جانے والی منصوبہ بند نسل کشی کا ایک بنیادی ستون ہے۔

حماس نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی قانونی اور انسانی ذمہ داریاں ادا کریں، بڑے پیمانے پر فاقہ کشی کی پالیسی کو روکنے کے لیے فوری اقدام کریں اور غزہ کے لوگوں تک خوراک اور طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔

حماس نے عرب اور مسلمان ممالک ،حکومتوں، عوام اور جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ پر مسلط کردہ ناکہ بندی ختم کرنے کے لیے تاریخی موقف اختیار کریں۔

گذشتہ جمعہ کو اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (انروا) میں میڈیا اور کمیونیکیشن کی ڈائریکٹر جولیٹ توما نے اعلان کیا تھا کہ غزہ کی پٹی 2 مارچ سے کراسنگ کی جاری اسرائیلی بندش کی وجہ سے "انتہائی بھوک” کے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی