چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ کے بچوں کا خون اور اسرائیلی قیدی نیتن یاہو کے سیاسی عزائم کا شکار ہیں: حماس

ہفتہ 12-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی ریاست کے اندر جنگ بند کرنے اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے بڑھتے ہوئے مطالبات "جنگ کو جاری رکھنے اور اپنے قیدیوں اور ہمارے لوگوں کی تکالیف کے لیے نیتن یاہو کو ذمہ دار قرار دینے کا ثبوت ہیں۔

غزہ کی پٹی میں اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے آج ہفتہ کو ایسٹر کے موقع پر مظاہروں میں وسیع پیمانے پر شرکت کی اپیل کی ہے۔

حماس نے ہفتے کے روز ایک بیان میں مزید کہا کہ "غزہ کے بچوں اور قابض اسرائیلی قیدیوں کا خون اقتدار میں رہنے اور مقدمے سے بچنے کے نیتن یاہو کے عزائم کا شکار ہے”۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ "مساوات واضح ہو گئی ہے: جنگ بندی کے بدلے قیدیوں کو رہا کرنا ہوگا۔ دنیا اسے قبول کرتی ہے، لیکن نیتن یاہو اسے مسترد کرتا ہے”۔

حماس نے زور دے کر کہا کہ ہر روز تاخیر کا مطلب ہمارے نہتے شہریوں کی مزید شہادت اور قابض ریاست کے قیدیوں کا نامعلوم انجام ہے۔

اسرائیلی قیدیوں کی فیملیز اتھارٹی نے جمعے کی شام ایک پریس ریلیز میں کہا کہ غزہ میں 59 اسرائیلی قیدی اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ہاتھوں "تمام یرغمال” ہیں۔

انہوں نے کہا کہ”ہم سے وعدہ کیا گیا تھا کہ (اسٹریٹجک امور کے وزیر رون) ڈرمر کی تقرری مذاکرات کو آگے بڑھائے گی، لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس کے برعکس ہو رہا ہے” انہوں نے CNN کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ مذاکراتی ٹیم کی ڈرمر کی قیادت پیش رفت میں رکاوٹ ہے۔ اس نے ڈرمر کو ایک خط بھیجا، یا تو آپ 59 یرغمالیوں کو واپس کر دیں یا استعفیٰ دیں”.

سی این این نے مذاکرات میں شامل ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ نیتن یاہو کی جانب سے ڈرمر کے حق میں پیشہ ور عسکری ماہرین کو خارج کرنے کا مقصد انہیں مذاکرات پر زیادہ کنٹرول دینا تھا۔

نیتن یاہو اور ان کی حکومت قیدیوں کے زیادہ تر خاندانوں اور رشتہ داروں کے برعکس اصرار کرتے ہیں کہ فوجی دباؤ میں اضافہ حماس کو غزہ کی پٹی میں قید زندہ اور مردہ قیدیوں کو واپس کرنے پر مجبور کرنے کا واحد راستہ ہے۔

مارچ کے اوائل میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا پہلا مرحلہ مکمل ہوا۔ یہ معاہدہ 19 جنوری 2025 کو مصری ،قطری ثالثی اور امریکی حمایت سے نافذ العمل ہوا۔

مختصر لنک:

کاپی