چهارشنبه 30/آوریل/2025

مسجد اقصیٰ میں جانوروں کی قربانی کی حمایت میں صہیونی پروپیگنڈہ مذہبی جنگ بھڑکانے کی کوشش ہے:حماس

ہفتہ 12-اپریل-2025

مقبوضہ بیت المقدس – مرکزاطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے پولیٹیکل بیورو کے رکن ہارون ناصر الدین نے زور دے کر کہا ہے کہ نام نہاد ٹیمپل ماؤنٹ گروپوں کی طرف سے مسجد اقصیٰ کے اندر قربانی کے جانور لانے اور انہیں ذبح کرنے کی کوشش کرنے والوں کو اکسانا "اسلامی مقدسات کے خلاف مذہبی جنگ کے لیے اکسانے اور مسجد کو منظم طریقے سے نشانہ بنانے کی پالیسی کا تسلسل ہے”۔

کچھ دن پہلے ٹیمپل ماؤنٹ گروپس نے آباد کاروں سے اتوار 6 اپریل کو مسجد اقصیٰ اور اس کے ارد گرد ایسٹر کےتہوار کے حوالے سے قربانی کے جانور ذبح کرنے کی کوششیں شروع کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

حماس کے بیت المقد امور کے دفتر کے سربراہ نے ہفتے کے روز ایک پریس بیان میں کہا کہ فلسطینی عوام مسجد اقصیٰ کو الگ تھلگ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے چاہے اس کی کوئی بھی قیمت ادا کی جائے۔ مزاحمت اپنی تمام شکلوں میں قابض دشمن اور اس کے منصوبوں کے خلاف ایک ڈھال اور ٹھوس رکاوٹ رہے گی۔ القدس اور مسجد اقصیٰ تنازعے کا مرکز اور جنگ کا مرکز ہیں جو اس وقت تک ختم نہیں ہوں گے جب تک قابض ریاست کو شکست اور اس کے مذموم عزائم ناکام نہیں ہوجاتے۔

ناصر الدین نے اس بات پر زور دیا کہ مسجد اقصیٰ پر دھاووں اور قربانیوں کے لیے بڑھتے ہوئے مطالبات آباد کاروں کے عزائم کی جانب پیشگی قدمی کے مترادف ہیں، جنہیں قابض حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام فلسطین اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کے لیے ایک کھلا چیلنج ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ مسجد اقصیٰ کو درپیش خطرات کے لیے ہر سطح پر متحرک ہونا ہوگا تاکہ مسجد اقصیٰ پر ایک نئی حقیقت مسلط کرنے کی قابض دشمن کی سازشوں کو ناکام بنایا جا سکے۔

مختصر لنک:

کاپی