پنج شنبه 08/می/2025

جنگ دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے قابض اسرائیلی فوج نے غزہ میں چار لاکھ افراد جبری بے گھر کردیے

جمعہ 11-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (انروا) کا اندازہ ہے کہ حالیہ جنگ بندی کے خاتمے کے بعد غزہ کی پٹی کے اندر تقریباً 400,000 افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ بے گھر افراد کی مشکلات اور ان کی تکالیف ہر آنے والے دن میں بڑھتی جا رہی ہیں۔

’انروا‘ نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم کے ذریعے ایک پوسٹ میں کہا کہ بے گھر افراد جنگ کے آغاز کے بعد سے انسانی امداد میں طویل ترین رکاوٹ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوجی کارروائیوں اور ناکہ بندی کی وجہ سے ان تک رسائی انتہائی مشکل ہو گئی ہے۔

’انروا‘ نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی اور بے گھر ہونے والے علاقوں اور پناہ گاہوں میں شہریوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے امداد کے بلا روک ٹوک بہاؤ کو یقینی بنانے کے مطالبے کا اعادہ کیا۔

جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے بعد غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ چھبیسویں روز بھی جاری ہے۔

قابض افواج نے عام شہریوں، بے گھر افراد اور فلسطینی خاندانوں کے خلاف نسل کشی اور قتل عام کے مزید جرائم کا ارتکاب کیا۔ اس سے 18 مارچ سے اب تک شہید ہونے والوں کی تعداد 1,522 ہو گئی ہے جبکہ 3,834 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 50,886 شہری شہید اور 115,857 دیگر زخمی ہوئے جن کی شدت مختلف ہے۔

مختصر لنک:

کاپی