چهارشنبه 30/آوریل/2025

رفح کا شہر : اسرائیلی بمباری اور قبضے سے بھوتوں کے شہر میں تبدیل ہو گیا

جمعہ 11-اپریل-2025

غزہ کے انتہائی جنوب میں واقع رفح شہر اسرائیلی جارحیت کے باعث مسلسل تباہی کا شکار ہے۔ اسرائیلی فوج کی بمباری اور حملوں نے رفح میں قائم غیر مسلح شہریوں عوامی خدمات کے لیے بنیادی شہری ڈھانچے کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ جبکہ نہتے شہریوں کی وسیع پیمانے پر ہلاکتوں نے شہر تباہی کو مزید خطرناک بنا دیا ہے۔ فلسطینیوں کی نسلی تطہیر کے بڑے ہولناک واقعات  بھی اس شہری کی بد ترین تباہی کا حصہ ہیں۔

اسرائیلی فوجی قبضے نے اور محاصرے نے رفح کو ایک بند فوجی علاقے میں بدل کر رکھ دیا ہے۔ اس وجہ سے رفح کا باقی غزہ شہر سے اس کا رابطہ مکمل کٹ چکا ہے۔

پورا رفح شہرفلسطینی عوام کے ہولناک قتل عام اور وسیع تباہی کا نشانہ بناتے ہوئے زندگی کے ہر شعبے کو تباہ کیا ہے۔

جنگ بندی ہونے کے بعد بھی منظم تباہی !

 19 جنوری کو جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل نے معاہدے کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے بمباری اور حملوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ یوں جنگ بندی کے بعد بھی اسرائیلی فوج نے یہ حملے برابر جاری رکھے ہوئے ہیں۔

 اسرائیلی فوج کے ان تازہ حملوں میں بھی درجنوں فلسطینی شہری قتل کیے جا چکے ہیں۔ بہت سے مقامی رہائشی کئی ماہ کی نقل مکانی کے بعد اس جنگ بندی کے دوران اپنے تباہ شدہ گھروں کو واپس آنے کی کوشش میں کے دوران ہلاک کر دیے گئے۔

اسرائیلی فورسز نے اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں درجنوں شہری ہلاک ہوئے ہیں- جن میں سے اکثر اپنے تباہ شدہ گھروں کو چیک کرنے کے لیے واپس جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ ساٹھ مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا رفح لگ بھگ تین لاکھ  کی آبادی تھی۔ اب  مکمل طور پر ناقابل رہائش  ہو چکا ہے۔

رفح شہر کی  بیس ہزار عمارتیں اور پچاس ہزار مکانات بھی مکمل تباہ ہو چکے ہیں۔  اسرائیلی فوج کی علاوہ ازیں پانی کے بائیس کنویں بھی بمباری سے  تباہ کر دیے گئے ہیں۔ صرف دو کنویں تباہی سے بچ سکے ہیں۔

 انفراسٹرکچر کی تباہی !

 انفراسٹرکچر ایک اندھیرے اور بیماری میں ڈبودیا ہے۔ رفح  شہرمیں سیوریج  سسٹم کا تقریباً 85 فیصد حصہ اسرائیلی فوج نے تباہ کر دیا ہے۔  سیوریج کی اس تباہی کی وجہ سے رفح اب بیماریوں کا گھر بن چکا ہے۔ حتیٰ کہ شہر کی تین سو بیس کلومیٹر پر پھیلی سڑکوں کو بھی بمباری اور ٹینکوں کی مدد سے تباہ کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح 12 مراکز بھی تباہ ہو چکے ہیں۔  آٹھ تعلی ادارے اور ایک سو سے زیادہ مسجدیں مسمار کی جا چکی ہیں۔

ایک سنگین انسانی بحران اور تباہی نے رفح کو پوری طرح اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ میونسپلٹی نے بھی شہر کو مکمل تباہ قرار دے دیا ہے۔

عالمی برادری کے لیے اپیل  !

بحران کے بد ترین ہو جانے کی ایک وجہ کریم شالوم راہداری کا بند ہونا بھی ہے۔ یہ بندش ایک ماہ سے زیادہ پر محیط ہے۔ شہر میں پانی سے لے کر ایندھن اور خوراک سمیت ہر چیز کی ترسیل بند کر دی گئی ہے۔ 

مختصر لنک:

کاپی