چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ میں 20 لاکھ فلسطینی بدترین فاقوں کا شکار ہونے والے ہیں:انروا کی وارننگ

جمعرات 10-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (انروا) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بغیر خوراک کے گذرنے والا ہر دن پٹی کو بھوک کے شدید بحران کی طرف دھکیل رہا ہے، جس کے سنگین نتائج 20 لاکھ سے زائد لوگوں کو بھگتنا پڑ سکتے ہیں۔ناکہ بندی اور بھوک کی وجہ سے لاکھوں شہری پہلے ہی بدترین حالات سے دوچار ہیں، یکم مارچ سے شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت اور غزہ کی ناکہ بندی مزید تباہی کا باعث بن رہی ہے۔

مارچ کے اوائل میں جنگ بندی کے معاہدے کے پہلے مرحلے کے اختتام کے بعد سے قابض اسرائیل غزہ کی پٹی میں انسانی امداد اور تجارتی سامان کے داخلے کو روک رہی ہے۔انروا نے کہا کہ اس کی وجہ سے ضروری سامان میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ غزہ میں موجود خوراک کا ذخیرہ ختم ہوچکا ہے۔

غزہ میں ایجنسی کے میڈیا اور کمیونیکیشن آفس کے ڈائریکٹر ایناس حمدان نے کہا کہ غزہ پر امدادی پابندی ان آبادی کے لیے اجتماعی سزا کی نمائندگی کرتی ہے، جنہوں نے 16 ماہ سے زائد عرصے کی تباہ کن جنگ کے دوران بہت زیادہ نقصان اٹھایا ہے۔

حمدان نے الجزیرہ نیٹ کو دیے گئے بیانات میں وضاحت کی کہ طبی سامان اور خوراک کی فراہمی ختم ہو رہی ہے۔ اس سے خوراک کی حفاظت اور صحت کی پہلے سے بگڑتی ہوئی صورتحال دونوں کے لحاظ سے انسانی بحران مزید گہرا ہو رہا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ جنگ بندی کی مدت کے دوران 19 جنوری 2025 ءسے مارچ کے اوائل تک انروانے غزہ کی پٹی میں تقریباً 1.7 ملین لوگوں کو خوراک کی امداد فراہم کی۔

مختصر لنک:

کاپی