چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ میں بچوں کی دوائیں ناپید،اسرائیلی فوج کا لاشوں کو راکھ کرنے والے مہلک ہتھیاروں کا استعمال

بدھ 9-اپریل-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

غزہ کی پٹی میں وزارت صحت کے فیلڈ ہسپتالوں کے ڈائریکٹر مروان الحمص نے پٹی کے اندر تیزی سے بگڑتی ہوئی صحت کی صورتحال کے تناظر میں "کھانے، پانی اور ادویات کے داخلے کی اجازت دینے کے لیے کراسنگ کو فوری طور پر کھولنے” کا مطالبہ کیا ہے۔

الحمص نے کہا کہ "ہم غزہ کی پٹی میں اپنے بیمار اور زخمی بچوں کے علاج کے لیے دوائیں نہیں ڈھونڈ سکتے کیونکہ ان کی دوائیں ناپید ہوچکی ہیں۔غزہ کے بچے بغیر علاج کے متعدد بیماریوں میں مبتلا ہیں”۔

الحمص نے "بچوں میں اسہال اور وائرل ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ” کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اسے "صاف پانی اور اچھی خوراک کی کمی کا براہ راست نتیجہ” قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہاکہ "زیادہ تر زخمی بڑے پیمانے پر شدید جھلسنے کی حالت میں ہسپتالوں میں پہنچ رہے ہیں،قابض اسرائیلی فوج نئے ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔

غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں تقریباً 60,000 بچے غذائی قلت کی وجہ سے صحت کی سنگین پیچیدگیوں کے خطرے سے دوچار ہیں۔

بدھ کو ایک پریس بیان میں وزارت صحت نے متنبہ کیا کہ خوراک اور ادویات کی سپلائی کے لیے کراسنگ کی مسلسل بندش سے غذائی قلت کا شکار لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں غذائی قلت کے علاج کے 21 مراکز اسرائیلی جارحیت اور آپریشن کے علاقوں سے انخلاء کے احکامات کی وجہ سے بند ہو گئے ہیں۔ ایجنسی نے تصدیق کی کہ پٹی میں دس لاکھ سے زائد بچے ایک ماہ سے زائد عرصے سے انسانی امداد سے محروم ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی