غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر اپنی جامع جنگ جاری رکھی ہے۔ امریکی اور مغربی مدد سے بیس روز قبل شروع کی گئی جارحیت میں سیکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔
ہمارے نامہ نگاروں نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے درجنوں فضائی حملے کیے اور گھروں کو مسمار کیا، جب کہ بنیادی خوراک کے سامان کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ یہ پابندی برقرار ہے جس کی وجہ سے غزہ میں قحط جیسے سنگین حالات پیدا ہوچکے ہیں۔
اتوار کی صبح سے ہی غزہ کی پٹی میں پرتشدد اسرائیلی حملوں میں متعدد شہری شہید اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔
قابض فوج نے خان یونس میں حیات سکول کے قریب خیمے کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بچہ براء محمد خالد النجار شہید اور چار دیگر شہری زخمی ہو گئے۔
خان یونس کے مشرق میں عبسان قصبے کے مشرق میں اسرائیلی توپ خانے کی گولہ باری کے نتیجے میں سعید ابو عامر شہید ہوگیا۔
خان یونس کے جنوب میں کسانوں پر اسرائیلی ڈرون حملے میں دو شہری شہید جبکہ خان یونس کیمپ میں ایک گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں بچہ طاہر محمد سبحانی عبدالغفور شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔
قابض اسرائیلی فوج نے موراگ محور کے قریب متعدد مکانات کو دھماکے سے اڑا دیا اور بھاری توپ خانے کی گولہ باری کے درمیان خان یونس کے جنوب مغرب میں واقع قزان رشوان کے علاقے میں زرعی اراضی کو بلڈوز کرنا شروع کر دیا۔
قابض فوج نے وسطی غزہ کی پٹی میں شمالی نصیرات کیمپ پر گولہ باری کی۔
ایک اسرائیلی اپاچی ہیلی کاپٹر نے غزہ شہر کے مشرقی علاقوں پر گولہ باری کی، توپ خانے سے گولہ باری کی۔
اسرائیلی جنگی طیاروں نے خان یونس کے مرکز میں الطحلیہ گول چکر کے قریب تباہ شدہ الاسلام مسجد کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملہ کیا۔
قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر رفح میں رہائشی عمارتوں پر بمباری کی ہے۔
خان یونس کے مغرب میں المواصی کے علاقے میں بے گھر افراد کو پناہ دینے والے خیموں پر قابض فوج کی بمباری سے شہید ہونے والوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے، جن میں ایک بچی اور دو خواتین بھی شامل ہیں۔