چهارشنبه 30/آوریل/2025

تقسیم اور نقل مکانی کے منصوبے کے تحت قابض اسرائیلی فوج نے ’موراغ‘ محور پر فوجی آپریشن شروع کردیا

اتوار 6-اپریل-2025

غزہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین

ہفتے کے روز جنوبی غزہ کی پٹی میں واقع نام نہاد ’موراغ‘ محور میں قابض اسرائیلی فوج نے زمینی کارروائیوں کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان فلسطینی انتباہات کے بعد سامنے آیاہےجن میں واضح کیا گیا ہے کہ قابض اسرائیل کا مقصد اس اقدام کے ذریعے غزہ پر اپنے قبضے کو برقرار رکھنا اور اسے تقسیم کرنا ہے۔ یہ محور جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح اور خان یونس شہروں کو الگ کرتا ہے۔

محور غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بستی کے نام پررکھا گیا ہے جو 2005ء میں خالی کی گئی تھی۔ محور کے حوالے سے تازہ ترین پیشرفت کے بارے میں انادولو ایجنسی نے اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی کے حوالے سے کہا کہ قابض فوج نے محور میں فوجی جارحیت شروع کردی ہے۔

ایجنسی نے X پلیٹ فارم کے ذریعے مزید کہا کہ "36ویں ڈویژن کی فوج غزہ میں واپس آگئی ہے اور وہ موراغ کے محور میں اپنی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں، جہاں قابض فوج پہلی بار پٹی کے اندر اور باہر دیگر محاذوں پر فوج کی سرگرمیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں”۔

غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی تباہی کی جنگ 18 مارچ کو دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی فوج کی طرف سے بمباری میں نمایاں طور پر اضافہ کیا جا رہا ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بھی ایک نئے مقصد کا اعلان کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ رفح اور خان یونس کی گورنریوں کو الگ کرتے ہوئے "موراغ ایکسس” یا "فلاڈیلفی 2” قائم کیا جا رہا ہے۔

مزید برآں اسرائیلی بمباری کی روزانہ کی رفتار، "رضاکارانہ” نقل مکانی کے منصوبوں کے بارے میں بڑھتی ہوئی لیکس اور اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز کے حالیہ بیانات کہ غزہ پر جنگ کی بحالی اور فوجی دباؤ کا ہدف نہ صرف حماس بلکہ پٹی کے باشندوں کو بھی، نقل مکانی کے منصوبوں پر عمل درآمد کی اسرائیلی خواہش کی نشاندہی کرتے ہیں۔

فلسطینی شہریوں کے جاری قتل عام کے درمیان ’دی گریٹ آپریشن‘ کے نام سے ایک نئے منصوبے کے خاکے سامنے آرہے ہیں۔ یہ "جنرل پلان” کا ایک ترمیم شدہ ورژن ہے، یعنی اس میں مزید محاصرہ، بھوک اور مہلک آپریشن شامل ہو سکتا ہے جس کا مقصد جنگ کو مسئلے کے حل کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی