چهارشنبه 30/آوریل/2025

جنین اور اس کے کیمپ میں 75 دنوں سے جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران اب تک 38 فلسطینی شہید

اتوار 6-اپریل-2025

جنین – مرکزاطلاعات فلسطین

قابض اسرائیل کی جانب سے غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں مسلسل 75 روز سے جاری دہشت گردی اور جارحیت کے نتیجے میں چالیس کے قریب فلسطینی شہری شہید ہوچکے ہیں۔

جنین شہر اور اس کے کیمپ پر اسرائیلی جارحیت میں شہید ہونے والے شہریوں کی تعداد بڑھ کر 38 ہو گئی، جن میں فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے دو شہری بھی شامل ہیں۔ 42 سالہ قیدی حسین جمیل ہردان کو قابض اسرائیلی فوج نے ناصرت سٹریٹ پر گرفتاری کے دوران شہید کر دیا تھا۔

زمینی سطح پر ہونے والی تازہ ترین پیش رفت میں قابض اسرائیلی فوج نے سابق قیدی سلطان خلوف کے والد اور بھائی کو جنین کے مغرب میں برقین قصبے سے گرفتار کر لیا۔

اسرائیلی قابض فوج نے جنین میں الدبوس اور دبت العطاری محلوں پر بھی دھاوا بول دیا اور متعدد شہریوں کے گھروں کی تلاشی لی۔اسرائیلی فوجیوں نے جنین کیمپ میں ایک گھر کی چھت پر اسرائیلی پرچم بھی لہرایا۔

قابض اسرائیلی فوج نے زہرہ محلے، کیمپ کے اردگرد واقع غبز کے علاقے اور وادی برقین میں پیادہ دستوں کو تعینات کیا۔ دریں اثنا جنین میں سڑکوں کی اکھاڑ پچھاڑ کاسلسلہ جاری ہے۔ شہر اور اس کے کیمپ کے منظر نامے کو تبدیل کیا جا رہا ہے اور گھروں کو مسمار کیا جا رہا ہے۔

قابض اسرائیلی فوج کیمپ کے بے گھر مکینوں کا دوسرے علاقوں میں تعاقب کر رہی ہے۔ انہوں نے سند یوسف ابو ناج کو جنین کیمپ سے اس گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا جہاں سے اس کا خاندان نقل مکانی کرگیا تھا۔

جارحیت کے جاری رہنے سے 21,000 بے گھر افراد کی انسانی صورت حال ابتر ہو گئی ہے، ہزاروں افراد اپنی ملازمتیں اور ذریعہ معاش سے محروم ہو چکے ہیں، اور جنین پر محاصرہ جاری ہے۔

قابض افواج نے جنین کیمپ میں تقریباً 600 مکانات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، جاری جارحیت کے دوران جلاؤ گھیراؤ کی وجہ سے 3,250 مکانات ناقابل رہائش ہو گئے، اس کے علاوہ سڑکوں اور انفراسٹرکچر کو بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی