غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ عالمی برادری، عرب، مسلمان ممالک اور ان کے عوام اور دنیا کے آزاد عوام پر آج ایک تاریخی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ صیہونی دہشت گرد حکومت کو روکنے اور اس کے جرائم اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزیوں کو روکنے پر مجبور کرکے بین الاقوامی اقدار اور قوانین کے نظام میں اس تباہ کن انحطاط کا مقابلہ کریں۔
حماس نے پیر کی شام ایک پریس بیان میں زور دیا کہ "جو کوئی بھی ہمارے عوام اور ان کی مزاحمت کو فوجی دباؤ سے شکست دینے کی شرط لگا رہا ہے، اسے اپنے حساب کتاب پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ اس قوم اور اس کے بیٹوں کی مزاحمت میں عظمت اور عزم، ان کی محکومی کی تمام کوششوں کو مسترد کرنے اور ان کے حقوق حاصل کرنے اور ان کے حقوق کے حصول کے لیے ایک لمحے کے لیے بھی نہیں رکے گی‘۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ جنگی مجرم نیتن یاہو کی حکومت غزہ کی پٹی میں شہریوں کے خلاف اپنی وحشیانہ جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس کی فاشسٹ فوج عید الفطر کے روز بھی دہشت گردی جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہاکہ "یہ قتل عام دنیا کے سامنے، غیر مسلح شہریوں اور نقل مکانی کرنے والوں کے کیمپوں میں بے گھر ہونے والے افراد کے خلاف کیا جا رہا ہے، نسل کشی اور جبری نقل مکانی کی پالیسی کے تحت انتقام اور دہشت گردی سے حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔عالمی فوج داری عدالت کو مطلوب نیتن یاہو کی حکومت فلسطین میں نسل کشی کے جرائم کے تسلسل کا ذمہ دار ہے۔