چهارشنبه 30/آوریل/2025

قابض فوج کی جانب سے رفح سے جبری انخلاء کا مطالبہ انسانی صورتحال کو مزید خراب کرتا ہے:وزارت داخلہ

پیر 31-مارچ-2025

غزہ – مرکز اطلاعات فلسطین

قابض اسرائیلی فوج نے سوموار کی صبح فلسطینی شہریوں کو پوری رفح گورنری کو خالی کرنے اور فلسطینی عوام کے خلاف جرائم میں اضافے کے خطرے کے بعد فلسطینی وزارت داخؒلہ نے اسرائیلی فوج کی طرف سے جبری انخلاء کے احکامات کی شدید مذمت کی ہے۔

وزارت داخلہ نے پیر کو ایک پریس بیان میں کہا کہ یہ نئے خطرات ممکنہ طور پر غزہ کی پٹی کے باشندوں کو تباہی، بے گھر کرنے اور بار بار نقل مکانی کی جنگ کی وجہ سے پیش آنے والے تباہ کن حالات کو مزید بڑھا سکتے ہیں جو کہ 18 ماہ سے جاری محاصرے ،بھوک سے موت سے دوچار کرنےکی پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں ۔

انہوں نے عالمی برادری اور ثالثوں سے مطالبہ کیا کہ وہ رفح گورنری میں بے دخلی کے خطرات کو روکنے کے لیے فوری طور پر مداخلت کریں اور قابض دشمن پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ جبری انخلا کو روکے۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے جبری انخلاء سے آبادی کے لیے خوفناک مصائب کا باعث بنے گی۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ہم اپنے عوام کے خلاف ہونے والی نسل کشی کے لیے قابض دشمن کو مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ ہم بین الاقوامی قانون سے متعلقہ تمام اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہمارے معصوم لوگوں کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب پر قابض ریاست کے رہنماؤں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر کارروائی کریں۔

خیال رہے کہ آج صبح قابض فوج نے رفح اور خان یونس کے جنوب میں واقع قزان النجار، المنارہ اور السلام محلوں کے تمام رہائشیوں کے انخلاء کے احکامات جاری کیے۔

مختصر لنک:

کاپی