چهارشنبه 30/آوریل/2025

قابض اسرا ئیل نے جینن کیمپ میں 3,250 مکانات مسمار کردیے، ہزاروں مکین بے گھر

ہفتہ 29-مارچ-2025

جنین – مرکزاطلاعات فلسطین

جنین کیمپ میں میڈیا کمیٹی نے اطلاع دی ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری جارحیت کے نتیجے میں 3,250 مکانات ناقابل رہائش ہو گئے ہیں۔مسلسل 68 دنوں سے جاری صہیونی جارحیت کے نتیجے میں جنین کیمپ سے بے گھر ہونے والوں کی تعداد 21 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔

دریں اثناء جنین میونسپلٹی نے بتایا کہ کیمپ جاری جارحیت کی وجہ سے مکمل طور پر ناقابل رہائش ہو گیا ہے، گھروں کو بلڈوز کردیا گیا یا جلا دیا گیا ہے۔ دیگر کو فوجی بیرکوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ادھر مقبوضہ مغربی کنارے کے کئی علاقوں میں فلسطینیوں اور قابض فوج کے درمیان تازہ جھڑپیں ہوئیں۔

جنین میونسپلٹی نے مزید کہا کہ قابض اسرائیلی فوج نے جنین گورنری کا سخت محاصرہ جاری رکھا ہوا ہے جہاں 360,000 افراد آباد ہیں۔

میونسپلٹی نے بتایاکہ قابض فوج نے کیمپ میں تقریباً 600 مکانات اور انفراسٹرکچر کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔

دریں اثنا کیمپ کی میڈیا کمیٹی نے کہا کہ جنین کیمپ میں 3,250 مکانات جاری جارحیت کی وجہ سے ناقابل رہائش بن چکے ہیں۔

قابض فوج نے بلڈوزر کے ساتھ فوجی کمک جنین کیمپ کی طرف روانہ کر دی ہے۔ دریں اثناء بلڈوزنگ، گلیوں کو چوڑا کرنا اور نئی سڑکوں کو اکھاڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ قابض فوج براہ راست کیمپ کے اندر گولہ باری کررہی ہے۔

کیمپ سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد 21,000 تک پہنچ گئی، جن کو جنین اور گورنری کے دیہاتوں سے بے دخل کیا گیا ہے۔

دریں اثنا عبرانی زبان کی والا نیوز ویب سائٹ نے رپورٹ کیا کہ قابض اسرائیلی فوج شمالی مقبوضہ مغربی کنارے کے کیمپوں میں مسماری اور بلڈوزنگ کی کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے انجینئرنگ آپریشنز کی سطح میں اضافہ کر رہی ہے۔

ویب سائٹ نے اسرائیلی فوج کی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے ان کیمپوں کو فلسطینی مزاحمت کا مضبوط گڑھ سمجھ کر ختم کرنے اور جنین اور طولکرم شہروں کے اندر رہائشی محلوں میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی