چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ پر جنگ دوبارہ شروع ہونے کے بعد سے ایک لاکھ 42,000 فلسطینی بے گھر ہوئے: یو این

جمعہ 28-مارچ-2025

نیویارک – مرکزاطلاعات فلسطین

قوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں ایک بار پھر اسرائیلی فوجی جارحیت شروع ہونے کے بعد د 142,000 افراد کو دوبارہ بے گھر کیا گیا۔

یہ بات اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجاک نے جمعرات کو نیویارک میں اپنی روزانہ کی پریس کانفرنس کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے جاری فضائی حملوں، "انخلا کے احکامات” اور انسانی امداد کی مسلسل روک تھام نے غزہ کی پٹی کی صورتحال کو مزید خراب کر دیا ہے۔

ڈوجارک نے مزید کہا کہ”غزہ میں سب کچھ ختم ہونے والا ہے۔ وقت، زندگی، سامان، سب کچھ ختم ہو رہا ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں تباہی کی جنگ دوبارہ شروع ہونے سے 142,000 افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور یہ کہ "انخلاء کے احکامات” نے پٹی کے 17 فیصد حصے کو کور کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قابض حکام اقوام متحدہ کی انسانی امداد کو گزرنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں اور اسے ضرورت مندوں تک پہنچنے سے روکنے کے لیے مسلسل رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔

یکم مارچ 2025ء کو حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا پہلا مرحلہ ختم ہوا۔ یہ معاہدہ جو 19 جنوری 2025 سے نافذ العمل ہوا۔ اسے مصر اور قطر نے ثالثی کے ساتھ امریکہ نے سپورٹ کیا۔

جبکہ حماس نے پہلے مرحلے کی شرائط پر عمل کیا، اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو، جو بین الاقوامی فوجداری عدالت کو مطلوب تھے، نے اپنے حکمران اتحاد میں انتہا پسندوں کا احترام کرتے ہوئے دوسرے مرحلے کی شروعات کرنے سے گریز کیا۔

سات اکتوبر 2023ء سے غاصب اسرائیلی حکومت نے امریکی حمایت کے ساتھ غزہ میں نسل کشی کی جنگ شروع کی جس میں اب تک 164,000 سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں، اور 14,000 سے زیادہ لاپتہ ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی