چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی اپوزیشن لیڈر کا نیتن یاھو کی حکومت کے خلاف علم بغاوت بلند کرنے کا مطالبہ

بدھ 26-مارچ-2025

مقبوضہ بیت المقدس ۔ مرکزاطلاعات فلسطین

اسرائیل کے حزب اختلاف کے رہنما یائر لپیڈ نے بینجمن نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف عوامی بغاوت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ اسرائیلی سپریم کورٹ کے فیصلوں کی تعمیل کرنے سے انکار کرتی ہے تو عوام نیتن یاھو کی حکومت کا تختہ الٹ دیں۔

انہوں نے یہ بات ریڈیو انٹرویو میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ حکومت سپریم کورٹ جو کہ اعلیٰ ترین عدالتی ادارہ کے شین بیت کے سربراہ رونن بار کو برطرف کرنے کے حکومتی فیصلے کو معطل کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں کرے گی۔

انادولو ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ریڈیو سٹیشن کا حوالہ دیتے ہوئے لپیڈ نے کہاکہ "ایک حکومت جو عدالت کی بات نہیں مانتی وہ ایک مجرمانہ حکومت ہے جس کی اطاعت نہیں کی جانی چاہیے۔ اگر حکومت سپریم کورٹ کی تعمیل نہیں کرتی ہے، تو ہمیں اس کا دھڑن تختہ کر دینا چاہیے‘۔

انہوں نے جاری رکھاکہ "یہ حکومت لفظ کے ہر معنی میں جمہوریت کی دشمن ہے۔ جمہوریت اکثریت کی حکمرانی نہیں ہے، بلکہ اصولوں اور قوانین کا ایک ایسا نظام ہے جو سب کو پابند کرتا ہے، چاہے اکثریت ہو یا اقلیت۔ وہ (نیتن یاہو حکومت) اسے ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے”۔

انہوں نے مزید کہاکہ "حکومت کو ہوش میں آنا چاہیے۔ وزیر اعظم کو اعلان کرنا چاہیے کہ عدالت کی نافرمانی جیسی کوئی چیز نہیں ہے۔ لپیڈ نے کہا کہ "اگر نیتن یاہو سوچتے ہیں کہ ہم خاموشی سے کھڑے رہیں گے اور کچھ نہیں کریں گے تو وہ غلطی پر ہیں”۔

حزب اختلاف کے مطابق تمام حکام اور اداروں کو کنٹرول کرنے کے اقدام کے تحت قابض ریاست شین بیت کے سربراہ رونن بار اور اٹارنی جنرل گالی بہارو میارا دونوں کو برطرف کرنے کے نیتن یاہو کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے بڑے پیمانے پر مظاہروں کا سامنا کررہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی