چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی جیلوں میں کم سن فلسطینی بچوں کو بدترین انسا نی ماحول میں رکھے جانے کا انکشاف

منگل 25-مارچ-2025

رام اللہ – مرکز اطلاعات فلسطین

فلسطینی محکمہ اسیران کےسربراہ رائد ابو الحمس نے اسرائیل کی مجد جیل میں نابالغ قیدیوں (بچوں) کی تباہ کن صحت اور زندگی کے حالات سے خبردار کیا، جو ان کی زندگیوں کے لیے حقیقی خطرہ بن چکے ہیں۔

ابو الحمس نے وضاحت کی کہ جیل میں موجود نابالغ فلسطینی قیدیوں اور بچوں کے حالات کے بارے میں ہمارے پاس جو معلومات ہیں وہ ہمیں ان کے لیے مسلسل خوف، اضطراب اور تناؤ کی کیفیت میں مبتلا کر دیتی ہیں، قابض جیل انتظامیہ منظم دہشت گردی کی مرتکب ہوتی ہے اور ان نابالغ بچوں کی کم عمری اور کمزور جسمانی ساخت کا استحصال کرتی ہے۔ وہ روزانہ ان کے علاج میں تشدد اور دھمکیوں کا استعمال کرتی ہے۔

ابو الحمس نے انکشاف کیا کہ نابالغ قیدیوں کی اکثریت جلد کی بیماری "خارش” میں مبتلا ہے۔ اس کے علاوہ حال ہی میں ان میں ایک اور وائرس پھیل گیا ہے، جس سے مسلسل اسہال، پیٹ اور آنتوں میں درد اور سر درد ہوتا ہے۔

ابو الحمس نے نشاندہی کی کہ نابالغ قیدیوں کے لیے یہ تلخ حقیقت ان کے ساتھ جاری انتقامی پالیسیوں کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے جو 7 اکتوبر 2023 کو فلسطینی عوام کے خلاف جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک تمام مرد اور خواتین قیدیوں کے خلاف استعمال ہوتی رہی ہیں۔ ان میں کھانے کی کمی، غٰر معیاری خوراک، ناقص خوراک اور علاج میں مجرمانہ غفلت جیسے ہتھکنڈے شامل ہیں۔

ابو الحمس نے مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی حقوق کی تنظیموں بالخصوص بچوں کے حقوق کی تنظیموں اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ مجد جیل میں نابالغ قیدیوں بچانے کے لیے فوری اقدام کریں اور اس حساس معاملے کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں اور اخلاقیات کے مطابق فلسطینی قیدیوں کی مدد کریں۔

مختصر لنک:

کاپی