غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے فلسطینی عوام، عالم اسلام اور دنیا کے آزاد لوگوں سے جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو غزہ، یروشلم اور الاقصیٰ کے دفاع میں اور قابض اسرائیلی ریاست کے جرائم کے رد عمل میں نفیر عام کی اپیل کی ہے۔
حماس نے منگل کے روز ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ اس کا عام متحرک ہونے کا مطالبہ "قابض صیہونی دشمن کی طرف سے اس کی وحشیانہ جارحیت میں اضافے اور غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف جاری قتل عام، مغربی کنارے، بیت المقدس اور مبارک مسجد اقصیٰ میں اس کے جرائم کی رد عمل میں سامنے آیا ہے کیونکہ بین الاقوامی برادری غزہ میں نہتے شہریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر خاموش تماشائی بنی ہئی ہے اور امریکی انتظامیہ کھلے عام فلسطینی نسل کشی کیں نیتن یاھو کی پشت پناہی کررہی ہے۔
حماس نے شہر شہر، قریہ قریہ اور گاؤں گاؤں قابض صہیونی ریاست کی جارحیت اور فلسطینی نسل کشی کی مہم کے خلا ف احتجاجی مظاہروں کی اپیل کی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ان مبارک ایام میں صہیونی دہشت گرد ریاست امریکی اور مغربی مدد سےنہتے فلسطینیوں کی قتل و غارت گری کی مرتکب ہو رہی ہے۔غزہ کی لاکھوں آبادی کا مکمل محاصرہ جاری ہے۔ لوگ فاقہ کشی کا شکار ہیں۔ ایسے میں غزہ کی حمایت اور اس کے زخموں پر مرہم رکھنے،القدس اور الاقصیٰ کی حمایت ، فلسطینی عوام کی حمایت، قابض ریاست کے جرائم میں امریکی حمایت کو بے نقاب کرنے کےلیے عالمی سطح پر مظاہروں کی اپیل کی جاتی ہے”۔
حماس نے ” مغربی کنارے، بیت المقدس اور مقبوضہ علاقوں میں بسنے والے فلسطینی عوام سے اپیل کی کہ وہ مسجد اقصیٰ کے لیے اپنا رخت سفر باندھ لیں، زیادہ سے زیادہ وقت مسجد اقصیٰ میں رہیں۔ غزہ، بیت المقدس اور مسجد الاقصیٰ کی حمایت میں تمام علاقوں میں قابض فوج اور اس کے آباد کار گروہوں کے ساتھ جھڑپوں میں مصروف رہیں”۔
حماس نے "ملک کے اندر اور باہر فلسطینی عوام سے تیس مارچ ’یوم الارض‘کے موقع پر، بے گھر کرنے اور فلسطینی علاقوں کے نام نہاد صہیونی ریاست سے الحاق کی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہوئےحق واپسی اور آزادی کے عزم کی تجدید کرتے ہوئے احتجاجی مظاہروں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
حماس نے ” عرب ممالک اور مسلمانان عالم کے ساتھ دنیا کے آزاد لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ آنے والے جمعہ، ہفتہ اور اتوار کو نفیر عام کے حوالے سے ہونے والے احتجاجی مظاہروں کی حمایت میں احتجاج کریں۔ غاصب ریاست اور اس کے حامیوں پر دباؤ ڈالیں۔ صہیونی اور امریکی سفارت خانوں کا محاصرہ کریں اور فلسطینی عوام لوگوں کے خلاف نسل کشی کے جرائم کو بے نقاب کریں”۔
حماس نے عالم اسلام کی سیاسی قیادت اور علما سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین میں جاری کشت وخون روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے ایوان حکومت اور منبرو محرام سے فلسطینی کاز کی حمایت میں آواز بلند کریں۔