ایمسٹرڈیم – مرکزاطلاعات فلسطین
ہالینڈ کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر نسل کشی کی جنگ دوبارہ شروع کرنے اور جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
مظاہرین ڈچ دارالحکومت کے مرکز میں واقع مشہور ڈیم اسکوائر میں جمع ہوئے۔انہوں نے فلسطینی پرچم اور بینرز اٹھا رکھے تھےجن پر "بچوں کو قتل کرنا بند کرو”، "اب جنگ بندکی جائے” اور "اسرائیل کا بائیکاٹ کرو” جیسے نعرے درج تھے۔
فلسطینی حامی مظاہرین نے اسرائیل کے غزہ پر حملے دوبارہ شروع کرنے کے خلاف نعرے لگائے۔ انہوں نے "نسل کشی نہیں چاہیے” ،”ٹرمپ… جہنم میں جاؤ”، "غزہ فروخت کے لیے نہیں ہے،” "نیتن یاہو ایک قاتل ہے،” اور "غزہ کو آزاد کرو”۔ جیسے نعرے لگائے۔
شرکاء نے بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ "دریا سے سمندر تک فلسطین آزاد ہوگا،اب جنگ بند کرو، نسل کشی بند کرو ،فلسطین میں نسل کشی ہو رہی ہے”۔
ڈینک پارٹی کے ڈچ پارلیمنٹ کے رکن اسٹیفن وان بارلے نے مظاہرے کے دوران اپنی تقریر میں کہاکہ "یہ شرمناک ہے کہ اسرائیل نے اپنے حملے دوبارہ شروع کیے ہیں جب کہ ڈچ حکومت اسرائیل کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے،”
وان بارلے نے کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو "بچوں کا قاتل ہے جسے انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔غزہ میں نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔ یہ جارحیت امریکی حمایت اور بین الاقوامی برادری کی لاپرواہی اور مجرمانہ بے حسی سے جاری ہے‘‘۔ٍ
مظاہرے سے خطاب میں پلانٹ این اولیو ٹری فاؤنڈیشن کی ڈائریکٹر ایستھر وین ڈیر موسٹ نے کہا کہ غزہ میں نسل کشی کا مقابلہ کرنا ایک ذمہ داری ہے جو ہر ایک پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ فلسطینیوں کا ہے۔
تقاریر کے بعد شرکاء نے دارالحکومت کے وسط میں واقع ڈیم اسکوائر سے شہر کے مرکزی ٹرین اسٹیشن کی طرف مارچ شروع کیا۔