چهارشنبه 30/آوریل/2025

اپنا پیشہ وارانہ فریضہ انجام دیتے ہوئےمزید دو فلسطینی وطن پر قربان ہوگئے

پیر 24-مارچ-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

فلسطین کے سرکاری میڈیا آفس نے اعلان کیا ہے کہ ’فلسطین ٹوڈے‘ سیٹلائٹ چینل کے نامہ نگار صحافی محمد منصور اور الجزیرہ کے نامہ نگار حسام شبات
اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داری انجام دیتے ہوئے قابض فاشسٹ ریاست کی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہوگئے۔ان دونوں صحافیوں کی شہادت کے بعد غزہ کی پٹی پر نسل کشی کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے صحافیوں کی شہادتوں کی تعداد 208 ہو گئی ہے۔

پیر کے روز جاری کردہ ایک بیان میں سرکاری میڈیا آفس نے قابض اسرائیل کے ذریعے فلسطینی صحافیوں کو نشانہ بنانے، قتل کرنے اور ان کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اس نے صحافیوں کی بین الاقوامی فیڈریشن، عرب جرنلسٹ یونین اور دنیا بھر کے تمام صحافتی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینی صحافیوں کے خلاف ان منظم جرائم کی مذمت کریں۔

فلسطینی میڈیاآفس نے نہتے صحافیوں کے قتل پر قابض اسرائیل فاشسٹ ریاست، امریکی انتظامیہ اور نسل کشی میں ملوث ممالک برطانیہ، برطانیہ، جرمنی اور فرانس کو اس قتل عام کا ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم انہیں اس گھناؤنے اور وحشیانہ جرم کے ارتکاب کے لیے پوری طرح ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔

فلسطینی پریس آفس نے عالمی برادری، بین الاقوامی تنظیموں اور دنیا کے تمام ممالک میں صحافت اور میڈیا کے کام سے وابستہ تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض ریاست کے جرائم کی مذمت کریں۔ اسے روکیں اور اس کے جاری جرائم کے لیے بین الاقوامی عدالتوں میں مقدمہ چلائیں اور قابض دشمن مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے سنجیدہ اور موثر دباؤ ڈالیں۔

جرنلسٹس فورم نے صحافی منصور کی شہادت پر سوگ کا اعلان کیا۔ وہ اپنی اہلیہ سمیت خان یونس کے جنوب میں بیتن السمین کے علاقے میں ایک گھر پر غدار اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہید ہوگئے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی