غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
قابض اسرائیل کی جانب سے یکطرفہ طور پر ختم کی جانے والی نازک جنگ بندی کے 57 دن بعد قابض اسرائیلی فوج نے مسلسل چھٹے روز بھی غزہ کی پٹی پر اپنی نئی جارحیت جاری رکھتے ہوئے بمباری، قتل و غارت اور عام شہریوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ دوبارہ شروع کر دیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے ایک نامہ نگار ے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے اتوار کی صبح مغربی خان یونس پر بمباری کی جس میں کم از کم دو افراد شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔
شہید ہونے والے حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن ڈاکٹر صلاح البردویل اور ان کی اہلیہ حنان البردویل کو نماز ادا کرتے ہوئے نشانہ بنایا۔
سول ڈیفنس نے اطلاع دی ہے کہ اس کی ایمبولینس اور فائر بریگیڈ کا عملہ رفح کے مشرق میں الجنینہ محلے میں قابض فوج کی طرف سے نشانہ بنائے گئے مکان پر گیا تھا۔
ہمارے نامہ نگار کے مطابق اتوار کی صبح اسرائیلی جنگی طیاروں نے وسطی غزہ کی پٹی میں البریج کیمپ پر فضائی حملہ کیا۔
قابض فوج نے خان یونس کے مغرب میں ابو جزر خاندان سے تعلق رکھنے والے بے گھر افراد کے ٹینٹ ہاؤسنگ کو نشانہ بنایا جس سے پانچ شہری زخمی ہوئے۔
گذشتہ رات اسرائیلی جنگی طیاروں نے خان یونس کے مشرق میں الفخاری قصبے میں جہاد ابو دقعہ کے گھر پر بمباری کی جس کے نتیجے میں وہ، ان کی اہلیہ اور بیٹی شہید ہو گئے۔
طبی ذرائع کے مطابق ہفتے کے روز قابض فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی پر پرتشدد چھاپوں کے دوران کی جانے والی گولہ باری میں 31 شہری شہید ہوئے۔
وزارت صحت کے مطابق 18 مارچ بروز منگل کی صبح جب سے قابض فوج نے غزہ کی پٹی پر دوبارہ جارحیت شروع کی ہے۔ اس جارحیت میں کل صبح تک 634 شہری شہید اور 1,172 زخمی ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔
7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی جارحیت سے مرنے والوں کی تعداد 49,747 شہید اور 113,213 زخمی ہو چکی ہے۔