چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ میں دوبارہ اسرائیلی نسل کشی کی جنگ کے دوران جبری گمشدگیوں کے واقعات میں اضافے کا خدشہ

اتوار 23-مارچ-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

فلسطین میں جبری طور پر لاپتا کیے جانے والے شہریوں کے حقوق پر نظر رکھنے والے ادارے ’PCMD ‘نے قابض اسرائیلیا فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی کے نئے علاقوں میں دراندازی کے اعلان کے بعد جبری گمشدگی کے مزید واقعات کے خطرے سے خبردار کیا ہے۔

ہفتے کو جاری کردہ ایک بیان میں مرکز نے غزہ کی پٹی میں لاپتہ افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد پر گہری تشویش کا اظہار کیا کیونکہ اسرائیلی بمباری جاری ہے، مزید رہائشی عمارتیں اور سہولیات ان کے مکینوں کے سروں پر گر رہی ہیں۔ شہری دفاع کی ٹیمیں ممکنہ متاثرین تک پہنچنے اور انہیں ملبے کے نیچے سے نکالنے میں ناکام ہیں۔

مرکز نے کہا کہ قابض فوج کی جانب سے زمینی کارروائیوں کو بڑھانے کی دھمکی سے "فلسطینی شہریوں کے نامعلوم مقامات پر ان کے انجام کا بتائےبغیر حراست میں لیے جانے کے امکانات بڑھ اگئے ہیں جو کہ بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے”۔

مرکز نے ایک بار پھر جبری گمشدگی کے جرائم اور غزہ کی پٹی میں شہری آبادی کے خلاف قابض ریاست کی جانب سے جاری خلاف ورزیوں کی آزادانہ تحقیقات کے لیے اپنے مطالبہ کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ قابض اسرائیلی حکام کو پابند کیا جائے کہ وہ اپنی جیلوں میں لاپتہ ہونے والوں کا انجام ظاہر کریں اور شہید ہونے والوں یا دیگر افراد کی شناخت ظاہر کریں جنہیں نمبروں کے قبرستان میں موجود نام نہاد قبروں میں دفن کیا گیا ہے۔

انہوں نے ہزاروں فلسطینی خاندانوں کو پریشان کرنے والے اس سانحے کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

مرکز نے کہا کہ غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی کارروائیاں متاثرین کی لاشوں کی بازیابی اور لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے جاری انسانی کوششوں میں شدید رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہیں۔ اسرائیلی فوج امدادی ٹیموں کو متاثرہ جگہوں تک پہنچنے سے روک رہی ہیں، جو اپنے پیاروں کی قسمت جاننے کے منتظر خاندانوں کے مصائب کو مزید بڑھا رہی ہیں۔

انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر شہریوں کو نشانہ بنانے سے روکنے کے لیے فوری مداخلت کرے، امدادی ٹیموں کی بمباری کے مقامات تک بلا روک ٹوک رسائی کو یقینی بنائے اور تمام زیر حراست افراد اور جبری طور پر لاپتہ کیے گئے افراد کے ٹھکانے اور ان کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کرے۔

خیال رہے کہ 18 مارچ سے قابض اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی نئی جارحیت جاری رکھی ہے، نیتن یاہو کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے کو منسوخ کرنے اور مذاکرات کے دوسرے مرحلے سے فرار کے بعد نیتن یاھو جنگی جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

فلسطینی وزارت صحت نے گذشتہ منگل سے اب تک 634 افراد کی شہادت اور 1,172 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران 130 فلسطینی شہید ہوئے جب کہ 263 زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی