چهارشنبه 30/آوریل/2025

بانی جماعت کے فکرو فلسفے اور ان کے وضع کردہ راستے پرقائم رہیں گے:حماس کا شیخ یاسین کی برسی پر پیغام

ہفتہ 22-مارچ-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘نے بانی جماع شیخ احمد یاسین کی شہادت کی 21ویں برسی پر ایک پیغام میں شہید بانی جماعت کے نقش قدم پر چلنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ حماس نے کہا ہے کہ "فلسطین، بیت المقدس، مسجد اقصیٰ کے دفاع میں ہماری عرب اور مسلم کے کردار پر یقین رکھتے ہیں”۔

حماس نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا کہ آج شیخ یاسین کے غاصب دشمن کے ہاتھوں شہادت کی 21 ویں برسی آ رہی ہے جب فلسطینی عوام اور ان کی مزاحمت ان سے حقوق کی پاسداری، زمین پر ثابت قدم رہنے، صبر، استقامت، قربانی اور سرزمین اور مقدس مقام کا دفاع کرنے کی تحریک لے رہی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شہید شیخ احمد یاسین کی شہادت اور فلسطینی عوام کے قائدین اور قومی علامتوں کے قتل سے فلسطینیوں کے استقامت اور ان کی مزاحمت کی بہادری اور طاقت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔ نہ ہی فلسطینیوں کو بے گھر کرنے اور نہ ہی اپنے جارحانہ مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب ہو گا۔

حماس نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام کے خلاف قابض ریاست کے جرائم اور ان کے قائدین کے قتل سے ان کے عزم اور حقوق اور مستقل مزاجی میں اضافہ ہوگا۔ یہ مزاحمت ہمارے حقوق غصب کرنے، ہماری سرزمین کو آزاد کرانے اور اس کی طرف واپسی کے لیے ایک اسٹریٹجک آپشن ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ بانی شیخ شہید نے جو پودا لگایا اس کا پھل آج قابض اسرائیلی کے خلاف جدوجہد اور مزاحمت کے تمام مراحل میں افسانوی ثابت قدمی کی صورت میں سامنے آیا ہے۔

حماس نے بانی شہید آل یاسین کے الفاظ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام نے پوری تاریخ میں یہ ثابت کیا ہے کہ وہ قوموں میں سب سے مضبوط اور سب سے زیادہ لچکدار ہیں۔ ان میں وہ توانائی اور استقامت ہے جو انہیں تمام چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے قابل بناتی ہے۔

بیان میں فلسطین، بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے دفاع میں عرب اور عالم اسلام کے کردار پر شیخ الیاسین کے یقین پر زور دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے قائدین اور قومی علامتوں کے قتل اور نشانہ بنانے کے جرائم ہمارے عوام کو اپنی سرزمین، استحکام اور مقدس مقامات کے دفاع کے لیے اپنی جائز جدوجہد جاری رکھنے سے باز نہیں آئیں گے۔

خیال رہے کہ22 مارچ 2004ء کو قابض اسرائیلی نے شیخ احمد یاسین کو 67 سال کی عمر میں اس وقت شہید کر دیا تھا جب وہ فجر کی نماز ادا کر کے واپس آ رہے تھے کہ اسرائیلی طیاروں نے شیخ اور ان کے ساتھیوں اور شہریوں پر متعدد میزائل داغے۔

مختصر لنک:

کاپی