عمان – مرکزاطلاعات فلسطین
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے دوبارہ شروع ہونے اور نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے اردن کے دارالحکومت عمان سمیت اردن کے کئی شہروں میں مسلسل چوتھے روز بھی زبردست مظاہرے ہوئے۔
اسرائیلی جارحیت کی مذمت اور فلسطینی عوام کی حمایت کی تحریک کو دوبارہ شروع کرنے کے اقدام میں اردن میں اسلامی تحریک اور مزاحمت کی حمایت کے لیے قومی فورم نے جمعہ کی سہ پہر عمان میں واقع عظیم الشان حسینی مسجد کے سامنے سے جلوس نکالا۔ اس کے علاوہ الزرقاء الاربد میں بھی فلسطینیوں کی حمایت میں ریلیاں نکالی گئیں۔
اردن میں اسلامی تحریک نے قومی قوتوں اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر "غزہ پر جارحیت کی بحالی کے خلاف ” ریلیوں اور احتجاجی جلوسوں کی کال دی تی۔
جمعہ کے اجتماعات کے بعد ملک کے کئی شہروں میں ہونے والے مظاہروں میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ہر قسم کی مادی اور اخلاقی حمایت کے ذریعے غزہ کی مدد جاری رکھنے اور فلسطینی عوام کی ثابت قدمی کی حمایت پر زور دیا۔
شرکاء نے فلسطینیوں کی نقل مکانی کے امریکی اور صہیونی منصوبے کے خلاف شدیدنعرے بازی کی۔ انہوں نے”ہمارا نصب العین فلسطین ہے، یہ وطن بہت قیمتی ہے”’بے گھر ہونے کے لیے نہیں‘‘ دو ریاستی حل (فلسطینی اور اسرائیلی) کے ساتھ نیچے نہیں جائیں گے”، اور "بے گھر ہونے کے لیے نہیں… آپ کے لوگ، غزہ، درد اور تکلیف کے باوجود طاقتور ہی”۔ کے نعرے لگائے۔
مظاہرین نے قابض اسرائیل کی حمایت کرنے کی امریکہ کی پالیسی کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ دو منہ والا سانپ ہے جس کا ایک منہ اسرائیل ہے۔امریکہ سانپ کا سر ہے ‘‘۔
غزہ پر جارحیت کے مہینوں کے دوران اردن کے مختلف شہروں میں صہیونی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے ہزاروں افراد نے جلوس نکالے۔
جمعرات کو اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے عرب ممالک اور عالم اسلام کے عوام اور دنیا کے آزاد لوگوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سڑکوں پر نکل آئیں اور غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی دوبارہ شروع کی گئی جنگ کے خلا ف اپنی آواز بلند کریں۔
منگل کی صبح قابض اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ پردوبارہ جارحیت شروع کی۔فضائی حملوں میں بچوں سمیت 429 فلسطینی شہید اور 440 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔