چهارشنبه 30/آوریل/2025

حماس کا اقوام متحدہ کے دفتر پر بمباری پر واضح بین الاقوامی موقف اختیار کرنے کا مطالبہ

بدھ 19-مارچ-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اس کے اداروں سے غزہ میں اقوام متحدہ کے عملے کو نشانہ بنانے کے جرم کے خلاف واضح اور فیصلہ کن موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

وسطی غزہ کی پٹی کے دیر البلح میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے پروجیکٹ سروسز (UNOPS) کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے کے بعد بدھ کی سہ پہر اقوام متحدہ کا ایک ملازم ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہو گئے۔

بدھ کو جاری کردہ ایک بیان میں حماس نے بین الاقوامی ملازمین کو نشانہ بنانے کو ایک پریشان کن بین الاقوامی خاموشی کے درمیان فلسطینی عوام کے خلاف قابض ریاست کی جارحیت میں خطرناک اضافہ قرار دیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ جرم نہ صرف بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے بلکہ یہ شہریوں اور انسانی ہمدردی اور امدادی کارکنوں کو نشانہ بنانے کی قابض فاشسٹ ریاست کی منظم پالیسی کے تناظر میں بھی آتا ہے۔

حماس نے کہا کہ "غزہ کی پٹی کے خلاف دشمن کی مسلسل وحشیانہ جارحیت، بے گناہ شہریوں اور انسانی ہمدردی کے کارکنوں کو نشانہ بنانے کا مقصد انہیں دہشت زدہ کرنا اور ہمارےعوام کے حوالے سے ان کے انسانی فریضے کو پورا کرنے سے روکنا اور غزہ کی پٹی میں اس وقت جاری انسانی تباہی کو مزید گہرا کرنا ہے”۔

حماس نے کہا کہ قابض اسرائیلی فوج نے اپنی مجرمانہ جنگ کے ایک حصے کے طور پر گذشتہ چند مہینوں میں UNRWA کے سینکڑوں ملازمین اور بین الاقوامی انسانی اور امدادی اداروں کے کارکنوں کو قتل کیا ہے، جس کا مقصد غزہ کی پٹی پر محاصرہ سخت کرنا اور اس کا گلا گھونٹ کر فلسطینی عوام کو بنیادی ضروریات زندگی سے محروم کرنا ہے۔

حماس نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل کو انسانیت کے خلاف اس کے جرائم پر کٹہرے میں لانے کے لیے تندہی سے کام کریں۔ حماس نے غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے اور ان پر مسلط کردہ ناجائز محاصرے کو توڑنے کے لیے ہر طرح سے فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔

مختصر لنک:

کاپی