چهارشنبه 30/آوریل/2025

نیتن یاھو کے خلاف لاکھوں اسرائیلی سڑکوں پر،ذاتی مفادات کے لیے قیدیوں کو قربان کرنے کا الزام

بدھ 19-مارچ-2025

مقبوضہ بیت المقدس – مرکزاطلاعات فلسطین

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے شین بیت کے سربراہ رونن بار اور حکومت کے اٹارنی جنرل کو برطرف کرنے کے اعلان کے خلاف بدھ کو ہزاروں اسرائیلیوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے قابض حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ ذاتی سیاسی مفادات کے حصول کے لیے اسرائیلی قیدیوں کی قربانیاں دے رہا ہے۔

اسرائیلی پولیس نے یروشلم جانے والی سڑک کو اسرائیلی اپوزیشن سیاستدانوں کی قیادت میں مارچ کے باعث بند کر دیا۔

احتجاجی تحریک کے رہنما شکما برسلر نے کہاکہ "کل ہم نے سینئر سیکورٹی حکام سے سنا اور تصویر واضح ہے: یہ وہ حکومت ہے جو حماس کو ایک خزانہ سمجھتی ہے اور وہ اس کی آڑ میں اپنے مذموم سیاسی مفادات کو پورا کرنے کی کوشش کرتی ہے”۔

پرسلر نے حکومت پر الزام لگایا کہ اس نے "قیدیوں (اسرائیلی قیدیوں) کی جانیں قربان کیں۔ اب اس نے اس شخص کو واپس لایا ہے جس نے پہلے اس معاہدے کو ناکام بنانے کا گھمنڈ کیا تھا‘‘۔

پرسلر نے مزید کہا کہ "اس پاگل پن کو ختم کرنے کا وقت آگیا ہے ، اس سے پہلے کہ بچانے کے لئے کچھ باقی نہ رہے۔ ہمیں حرکت میں آنا ہوگا”۔

مظاہرے کے دوران برادرز ان آرمز موومنٹ کی قیادت کرنے والے ایک ریزرو افسر نے کہاکہ "جنگ کے دوران اور ایک ایسے وقت میں جب محاذوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے حکومت اور اس کے وزیر اعظم شین بیت کے سربراہ کو برطرف کرنا چاہتے ہیں۔”

افسر نے وزیر دفاع یسرائیل کاٹز کو "مسودہ چوری کا وزیر” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ "لازمی فوجی سروس سے بچنے والوں کی شادیوں میں رقص کرتے ہیں اور ان سے وعدہ کرتے ہیں کہ انہیں ڈرافٹ نہیں کیا جائے گا”۔

دریں اثنا ایک اور افسر نے نیتن یاہو پر "سکیورٹی آف چیئر” کی جنگ شروع کرنے کا الزام لگایا۔ اس نے کہا کہ نیتن یاھو نے”اپنے سیاسی مستقبل کو بچانے کے لیے” جنگ دوبارہ شروع کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ "ہم اسرائیلی جمہوریت اور حماس کی قید میں اپنے نظر انداز بھائیوں کی زندگیوں کو بچانے کے لیے مظاہرہ کر رہے ہیں۔ یہی وجہ نہیں کہ ہمارے باپ دادا نے یہودی ریاست کی بنیاد رکھی۔ یہ ہماری نسل کی جدوجہد ہے۔ ہمارے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے کہ ہم دہلیز کے محافظوں کو ہمیشہ کے لیے محفوظ رکھیں”۔

مختصر لنک:

کاپی