چهارشنبه 30/آوریل/2025

قابض اسرائیلی فوج نے طولکرم کیمپ میں موجود خاندان زبردستی اپنے گھروں سے نکال دیے

منگل 18-مارچ-2025

طولکرم – مرکز اطلاعات فلسطین

قابض اسرائیلی فوج نے مسلسل 50 ویں روز غرب اردن کے شمالی شہر طو لکرم اور اس کے کیمپ نور شمس پر مسلسل 37ویں روز بھی جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، جب کہ شہریوں کی ان کے گھروں سے جبری بے گھر ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔

اسرائیلی قابض فوج نے طولکرم پناہ گزین کیمپ کے قرون محلے میں باقی ماندہ خاندانوں کو کیمپ چھوڑنے پر مجبور کیا اور ابو الفول محلے کے رہائشیوں پر حملہ کیا جب وہ ضروری سامان اکٹھا کرنے کے لیے گھروں میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

طولکرم میڈیا کمیٹی نے رپورٹ کیا کہ قابض فوج نے رجب، ابو الغیب، فتح اللہ، یاسین اور رائیک خاندانوں کو ذنابہ کے نواحی علاقے میں واقع خالد بن الولید مسجد کے قریب سے اپنے گھر خالی کرنے پر مجبور کیا۔

گذشتہ روز قابض فوج نے کیمپ میں موجود حنون محلے کے باقی ماندہ مکینوں کو زبردستی اپنے گھر خالی کرنے پر مجبور کیا۔ قابض فوج نے دھمکی دی کہ اگر انہوں نے گھر خالی نہ کیے تو ان کے مکانات مسمار کردیے جائیں گے اور گھروں میں موجود لوگوں کو گرفتار کرلیا جائے گا۔

میڈیا کمیٹی کے مطابق گذشتہ دو دنوں کے دوران قابض فورسز نے تقریباً 200 خاندانوں کو طولکرم کیمپ سے جبری بے دخل کیا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ قابض ریاست سے لاحق خطرات کے باوجود 80 سے زائد خاندان طولکرم کیمپ میں رہنے اور اپنا گھر نہ چھوڑنے پر قائم ہیں حالانکہ نابلس اسٹریٹ، جبل ابو النصر، رشید مضافات اور جل الصالحین میں درجنوں گھر نجی فوجی بیرکوں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔

دوسری طرف کمیٹی نے وزارت تعلیم سے ایسے حل تلاش کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ نور شمس اور طولکرم کیمپوں سے بے گھر ہونے والے طلبا کو مشکل حالات کے باوجود ر اپنے سکولوں میں واپس لانے کے قابل بنایا جا سکے۔

قابض فوج نے 21 جنوری کو جنین میں آپریشن آئرن وال شروع کیا، جو بعد میں دوسرے شہروں اور کیمپوں تک پھیلایا گیا۔ مغربی کنارے میں ہلاکتوں کی تعداد 73 تک پہنچ گئی، درجنوں فلسطینی زخمی ہوئے ہیں اور سیکڑوں کو گرفتار کیا گیا۔ اس کے علاوہ بڑی تعداد میں مکانات بھی مسمار کیے جا چکے ہیں، حالانکہ ابھی تک درست اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی