چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی بچے خوف، تشویشناک حالات اور عدم تحفظ کا شکار ہیں:یونیسیف

اتوار 16-مارچ-2025

نیو یارک – مرکزاطلاعات فلسطین

اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے (یونیسیف) نے خبردار کیا کہ فلسطین میں بچے "انتہائی تشویشناک” حالات کا سامنا کر رہے ہیں، وہ "انتہائی خوف اور اضطراب” میں جی رہے ہیں اور انسانی امداد اور عدم تحفظ کے نتائج بھگت رہے ہیں۔

یہ بات مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے یونیسیف کے ریجنل ڈائریکٹر ایڈورڈ بیگ بیڈر کے مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کے چار روزہ فیلڈ دورے کے بعد جاری کردہ ایک بیان میں سامنے آئی ہے۔

انہوں نے بیان میں کہا کہ مشرقی بیت المقدس سمیت غزہ اور مغربی کنارے کی صورتحال "انتہائی تشویشناک ہے، جس میں تقریباً تمام 2.4 ملین بچے کسی نہ کسی طرح متاثر ہوئے ہیں”.

انہوں نے مزید کہا کہ "کچھ بچے انتہائی خوف اور اضطراب میں رہتے ہیں جبکہ دوسروں کو انسانی امداد اور تحفظ سے محروم ہونے، یا نقل مکانی، تباہی، یا یہاں تک کہ موت کے حقیقی نتائج کا سامنا کرنا پڑتا ہے. ان کی حفاظت کی جانی چاہیے”.

انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ کی پٹی میں تقریباً دس لاکھ بچے انسانی امداد کے داخلے پر پابندی کے نتیجے میں بقا کے لیے بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔

مشرقی بیت المقدس سمیت مغربی کنارے میں اقوام متحدہ کے اہلکار نے اکتوبر 2023ء سے اب تک 200 سے زائد فلسطینی بچوں اور تین اسرائیلی بچوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جو کہ گزشتہ دو دہائیوں میں اس عرصے میں بچوں میں سب سے زیادہ اموات ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ "بچوں کو ہلاک، زخمی یا بے گھر نہیں ہونا چاہیے۔تمام فریقوں کو بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کا احترام کرنا چاہیے”۔

یونیسیف نے کہاکہ "شہریوں کی بنیادی اور تحفظ کی ضروریات کو پورا کیا جانا چاہیے۔انسانی امداد کو تیزی سے اور بڑے پیمانے پر فراہم کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے”۔

مارچ کے اوائل میں غزہ میں 42 روزہ جنگ بندی معاہدے کا پہلا مرحلہ ختم ہو گیا جبکہ اسرائیل نے دوسرے مرحلے میں داخل ہونے اور جنگ ختم کرنے سے انکار کردیا۔

مختصر لنک:

کاپی