چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب تک جینن کیمپ کے 90 فیصد باشندے بے گھر، 512 گھر تباہ

اتوار 16-مارچ-2025

جنین – مرکزاطلاعات فلسطین

جنین کیمپ میں میڈیا کمیٹی نے اتوار کو بتایا ہے کیمپ پر حملے کے 55ویں دن جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 512 مکانات اور تنصیبات کو مکمل یا جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔ اس دوران بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد 21,000 تک پہنچ گئی ہے، جو کہ کل آبادی کا تقریباً 90 فیصد فی صد ہے۔

کمیٹی نے ایک پریس بیان میں وضاحت کی ہے کہ قابض اسرائیل نے جنین شہر اور کیمپ پر مسلسل 55ویں روز بھی وسیع پیمانے پر جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 36 شہری شہید ہوئے ہیں جن میں دو فلسطینی اتھارٹی کی سیکورٹی فورسز بھی شامل ہیں، ان کے علاوہ درجنوں زخمی اور گرفتار ہیں۔

قابض فوج نے اپنی منظم آتشزدگی اور تباہی کی کارروائیاں جاری رکھیں۔ انہوں نے کیمپ کے اندر کئی گھروں کو آگ لگا دی، جبکہ کیمپ کے مرکزی چوک اور شہر کی کئی سڑکوں پر ان کی موجودگی بدستور جاری ہے۔ قابض فوج نے جنین کے سرکاری ہسپتال کے داخلی راستے کو بھی مٹی کے ٹیلوں سے بند کر دیا جس سے زخمیوں اور بیماروں کی مشکلات میں اضافہ ہوا۔

کمیٹی نے بتایا کہ 2002ء کے بعد پہلی بار اسرائیلی ٹینکوں نے جنین شہر اور اس کے کیمپ پر دھاوا بول دیا، جس میں بڑے پیمانے پر تخریب کاری اور چھاپے مارے گئے، جس میں بلڈوزر اور فوجی گاڑیاں شامل تھیں، یہ چھاپے جلبون، قبطیہ، یعبد اور قصبوں تک پھیل گئے۔

کمیٹی نے تصدیق کی کہ بڑھتی ہوئی اسرائیلی جارحیت نے بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے۔جنین کیمپ کے مکینوں کے حالات زندگی کو ابتر کردیا ہے، جو بچوں کے لیے خوراک اور بنیادی ضروریات کی شدید قلت کا شکار ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی