چهارشنبه 30/آوریل/2025

فوج کے پاس حماس کے خلاف فیصلہ کن جنگ کی حکمت عملی نہیں:ؒ اسرائیلی جنرل’

اتوار 16-مارچ-2025

مقبوضہ بیت المقدس ۔ مرکزاطلاعات فلسطین

ریٹائرڈ اسرائیلی میجر جنرل یتزحاک برک نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج اپنی موجودہ حالت میں حماس کے خلاف جنگ جیتنے سے قاصر ہے۔

برک جو اسرائیلی فوج میں ملٹری کالجز کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں نے نشاندہی کی کہ لڑائی میں واپسی اسرائیلی قیدیوں کو "موت کے خطرے سے دوچار کر دے گی، اس کے علاوہ غزہ میں فوجیوں اور شہریوں میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔”

اسرائیل کے چینل 12 کی ویب سائٹ پر ایک مضمون میں برک نے فیصلہ کن فتح حاصل کرنے کے لیے واضح حکمت عملی کی عدم موجودگی میں جنگ جاری رکھنے کی فزیبلٹی پر سوال اٹھایا۔

برک اس سے قبل قابض اسرائیلی فوج کے محتسب کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور اسرائیلی سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے اندر احتیاط کی سب سے نمایاں آوازوں میں سے ایک سمجھی جاتی ہے، جس نے 7 اکتوبر سے قبل اسرائیلی فوجی تیاریوں میں کمی اور سیکورٹی کے خطرات کی بدانتظامی کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔

اپنے مضمون میں برک نے وضاحت کی کہ قابض فوج اپنی موجودہ حالت میں جنگ کا فیصلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔ایسا لگتا ہے کہ سکیورٹی اور سیاسی حلقوں نے کانوں کو پھیر لیا ہے اور اسرائیلی عوام نے گذشتہ ڈیڑھ سال کے دوران پیش آنے والے واقعات سے کچھ نہیں سیکھا۔ ابھی تک وہ یہ نہیں سمجھتے کہ اسرائیلی فوج اپنی موجودہ حالت میں حماس کو ختم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی”۔

انہوں نے کہاکہ "کیا انہیں ایک سال اور چار ماہ کی جنگ کے بعد بھی احساس نہیں ہوا کہ اسرائیلی فوج ان علاقوں میں زیادہ دیر تک نہیں رہ سکتی جن پر اس کا قبضہ ہے؟” اور یہ سینکڑوں کلومیٹر لمبی سرنگوں کو اڑانے کی طاقت نہیں رکھتی؟ دوسرے الفاظ میں۔ اسرائیلی فوج ایسی جگہ کھڑی ہے جہاں وہ حماس کے خلاف جنگ نہیں جیت سکتی۔

برک نے خبردار کیا کہ "غزہ میں جنگ کا کوئی بھی نیا دور مغوی فوجیوں کو موت کے خطرے میں ڈال دے گا۔ اس سے اسرائیلی افواج کے درمیان ہلاکتوں میں اضافہ ہوگا اور ساتھ ہی غزہ میں بہت سے بے گناہ لوگوں کی ہلاکت ہوگی۔

اس نے مزید کہا کہ "اس کے علاوہ، دنیا ہمیں جنگی مجرم قرار دے سکتی ہے۔ ہاں عرب دنیا ہمارے خلاف متحد ہو کر ہماری قومی لچک کو تباہ کر دے گی اور اسرائیل کا معاشی زوال نہیں رکے گا جس کا اثر فوج کی صلاحیتوں پر پڑے گا۔ ہم دنیا میں خود کو تنہا پائیں گے، سوائے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے، جو ہمیں کسی بھی وقت چھوڑ سکتے ہیں”۔

برک نے موجودہ فوجی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ کوئی ٹھوس قدم اٹھائے بغیر سیاسی قیادت کی ہدایات پر عمل کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ قابض فوج کی نئی ہائی کمان نیتن یاہو اور وزیر دفاع یسرائیل کاٹز کے جال میں پھنس چکی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی