غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہےکہ غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع قصبے بیت لاہیا میں قابض صیہونی فوج کی طرف سے ہونے والا ہولناک قتل عام ہمارے لوگوں کے خلاف دشمن کے جنگی جرائم کا تسلسل ہے اور ایک خطرناک اضافہ ہے جو اس کی جارحیت جاری رکھنے اور تمام بین الاقوامی قوانین اور کنونشنوں کی پامالی پر اصرار کی عکاسی کرتا ہے۔
خیال رہے کہ آج ہفتے کو بیت لاھیا میں امدادی تنظیم کی گاڑٰ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں صحافیوں اور امدادی کارکنوں سمیت کم سے کم نو فلسطینی شہید ہوگئے۔ انیس جنوری کو غزہ میں جنگ بندی کے بعد قابض فوج کی طرف سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں کے دوران ایک دن میں ہلاکتوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔
حماس نے ایک بیان میں اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جان بوجھ کر ہلاکتوں اور وحشیانہ گولہ باری کے ساتھ یہ مجرمانہ جارحیت قابض کے جنگ بندی معاہدے کو ختم کرنے کے ارادے اور اس معاہدے کو مکمل کرنے اور قیدیوں کے تبادلے کے کسی بھی موقع کو جان بوجھ کر سبوتاژ کرنے کی تصدیق کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ جارحیت بین الاقوامی میڈیا اور میڈیا برادری کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
حماس نے زور دے کر کہا کہ صہیونی ریاست کی طرف سے رواں سال انیس جنوری کو شروع ہونے والی جنگ بندی کے دوران فلسطینیوں کا قتل عام جاری رکھا۔ اس وحشیانہ قتل عام میں 150 سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔
حماس نے ثالث ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض اسرائیلی ریاست کی جارحیت روکنے اور قابض ریاست کو جنگ بندی معاہدے کا پابند بنانے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔