مرکزاطلاعات فلسطین
کولمبیا یونیورسٹی نے گذشتہ ہفتے وفاقی فنڈنگ میں کٹوتیوں کا نشانہ بننے کے بعد اپریل 2024 میں فلسطین کے حامی مظاہروں کے دوران کیمپس ہال پر قبضہ کرنے والے طلباء کی ڈگریاں معطل کرنے یا منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
الجزیرہ انگلش نے اطلاع دی ہے کہ یونیورسٹی کا یہ اقدام طلباء کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے جواب میں کیا گیا ہے جنہوں نے گذشتہ سال غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے دوران فلسطینیوں کے حامی مظاہروں کی قیادت کی تھی۔ اس احتجاج کے بعد حکومت کی جانب سے یونیورسٹی کو وفاقی فنڈ میں 400 ملین ڈالر کی کٹوتی کر دی تھی۔
یہ یونیورسٹی ان 60 اداروں میں سے ایک تھی جنہیں وفاقی فنڈنگ حاصل کرنے کی دھمکی دی گئی تھی جس میں حکومت کی طرف سے مزید کٹوتیوں کی دھمکی دی گئی تھی جس میں اسے مطلع کیا گیا تھا کہ یہ "یہود مخالف ہراساں کرنے اور امتیازی سلوک” کے لیے زیرِ تفتیش ہے۔اگر یہ "یہودی طلباء کی حفاظت” نہیں کرتی ہے تو قانون نافذ کرنے والے ممکنہ کارروائی کا انتباہ کیا جاتاہے۔
کولمبیا، ہارورڈ اور پرنسٹن جیسے نامور ادارے ان یونیورسٹیوں میں شامل تھے جنہیں یہ خط موصول ہوا، جس میں شہری حقوق کے قانون کے عنوان VI کا حوالہ دیا گیا۔ اس مکتوب میں محکمہ تعلیم نے کہا کہ یونیورسٹیوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ "کیمپس میں یہودی طلباء کی حفاظت کریں اور انہیں کیمپس کی سہولیات اور تعلیمی مواقع تک مسلسل رسائی فراہم کریں۔”
سکریٹری ایجوکیشن لنڈا میک موہن نے خط میں دعویٰ کیا ہے کہ "امریکی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے والے یہودی طلبا ایک سال سے زائد عرصے سے کیمپس کی زندگی کو بری طرح متاثر کرنے والے سامی مخالف حملوں کے دوران اپنی حفاظت کے لیے خوف کا شکار ہیں”۔