چهارشنبه 30/آوریل/2025

یمنی حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم، غزہ کا محاصرہ توڑنے کی کوششیں تیز کی جائیں:حماس

بدھ 12-مارچ-2025

غزہ – مرکزاطلاعات فلسطین

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے یمن کی مسلح افواج کی طرف سے قابض اسرائیلی جہازوں کے خلاف کارروائیاں دوبارہ شروع کرنے کے فیصلے کو سراہا ہے ۔ حماس نے غزہ کی گزرگاہوں کی بندش کے جواب میں قابض اسرائیل کی جارحیت کے خاتمے اور محاصرہ ختم کرنے کے لیے کوششیں تیز کرنے پر زور دیا۔

حماس نے بدھ کے روز ایک پریس بیان میں کہاکہ یمنی مسلح افواج کی جانب سے بحیرہ احمر، بحیرہ عرب، باب المندب اور خلیج عدن میں صیہونی دشمن کے بحری جہازوں کے خلاف دوبارہ کارروائی شروع کرنے کا اعلان قابض فوج کی جانب سے گذرگاہوں کی مسلسل بندش اور خوراک اور غذائی اشیا کے داخلے کو روکنے کے ردعمل میں یمنی عوام اور ان کی قیادت اور فلسطینی عوام اور ان کی مزاحمت کی حمایت کا حقیقی عزم ہے۔

انہوں نے مسلم امہ اور دنیا کے آزاد لوگوں پر زور دیا کہ وہ قابض صیہونی دشمن اور اس کے حامیوں پر دباؤ ڈالنے کے لیے موثر کوششیں تیز کریں، جب تک جارحیت ختم نہیں ہو جاتی، غزہ کا محاصرہ ختم نہیں ہو جاتا اور انسانی امداد ہمارے محصور لوگوں تک پہنچ جاتی ہے قابض اسرائیل پر دباؤ بر قرار رکھیں۔

یمنی مسلح افواج نے بحیرہ احمر، بحیرہ عرب، آبنائے باب المندب اور خلیج عدن سے گذرنے والے تمام اسرائیلی بحری جہازوں پر اس وقت تک پابندی دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جب تک کہ غزہ کی پٹی کی گزرگاہوں کو دوبارہ کھولنے اور امداد کو داخلے کی اجازت نہیں دی جاتی۔

یمنی فوج نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ عبدالملک بدر الدین الحوثی کی طرف سے اسرائیلی دشمن کو دھکیلنے کے لیے ثالثوں کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد اس پر کراسنگ دوبارہ کھولنے اور غزہ کی پٹی میں امداد پہنچانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔ ثالثوں کی ناکامی کو دیکھتے ہوئے یمنی مسلح افواج نے تمام علاقوں میں بحیرہ احمر میں اسرائیلی جہازوں کے آپریشن پر پابندی کی کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ پابندی اس بیان کے اعلان کے وقت سے لاگو ہوگی ہے۔

یمنی فورسز نے دھمکی دی کہ پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی اسرائیلی جہاز کو اعلان کردہ آپریشنل علاقے میں نشانہ بنایا جائے گا۔

مختصر لنک:

کاپی