چهارشنبه 30/آوریل/2025

قابض اسرائیل کے نئے چیف آف اسٹاف مزید جارحانہ انداز اپنانے کا اعلان

بدھ 5-مارچ-2025

مقبوضہ بیت المقدس ۔ مرکزاطلاعات فلسطین

قابض اسرائیلی فوج کے نئے چیف آف اسٹاف، ایال ازمیر نے باضابطہ طور پر اپنے فرائض سنبھال لیے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینی مزاحمت کچلنے کے لیے مزید جارحانہ انداز اپنائیں گے۔ ازمیر نے ہرزی ہلیوی کی جگہ عہدہ سنھبالا ہے جس نے 7 اکتوبر 2023ء کو ’طوفان الاقصیٰ‘ معرکے کو روکنے
میں ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے عہدےسے استعفیٰ دے دیا تھا۔

قابض فوج کے 24 ویں چیف آف سٹاف کی تقرری کی تقریب کے دوران قابض اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ "اسرائیل نے اپنی تقدیر پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ اس لیے اس کے دشمن اب اس پر حملہ نہیں کر سکتے” ۔

نیتن یاہو نے قابض ریاست کے پاس موجود طاقت پر فخر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جو بھی اسے دھمکی دیتا ہے اس کے خلاف اس کے پاس سخت جنگ کا جواب دینے کی طاقت ہے۔ دنیا میں بہت کم فوجیں ہیں جو ایک ہی وقت میں متعدد محاذوں پر مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

قابض فوج کے وزیر یسرائیل کاٹز نے، زمین، فضا اور سمندر میں فوج کی صلاحیتوں کو بڑھا کر اسرائیل اور اس کی سلامتی کا دفاع کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ اس نے مزید کہا کہ ‘چیف آف اسٹاف کے کندھوں پر بہت ذمہ داری عاید ہوگئی ہے۔ خاص طور پر اس وقت جب ہم 7 محاذوں پر کام کر رہے ہیں’۔

اسی تناظر میں سابق چیف آف اسٹاف ہرزی ہلیوی نے وضاحت کی کہ وہ ناکامیوں کے ساتھ ساتھ اسرائیل کی حاصل کردہ فتوحات کا بھی حصہ تھے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ 7 اکتوبر کو جو کچھ ہوا (آپریشن طوفان الاقصیٰ) ان کی کمان میں ہوا، جو کچھ ہوا اس کی ذمہ داری ایک بار پھر وہ اپنے سر لیتے ہیں اور ناکامی کا اعتراف کرتے ہیں۔

اس موقعے پر قابض اسرائیلی قابض فوج کے چیف آف اسٹاف ایال ازمیر نے کہا کہ مشن ابھی ختم نہیں ہوا ہے کیونکہ حماس کو بڑی ضربیں لگ چکی ہیں لیکن وہ ابھی تک دب نہیں سکی۔

اس نے مزید کہا کہ "یہ ایک بقا کی جنگ ہے جو ہمارے قیدیوں کی واپسی تک جاری رہے گی اور جب تک فتح حاصل نہیں ہو جاتی ہم جنگ کریں گے۔ ہم حملہ آوروں کے حملوں کے سامنے مدد کی پکار کو نہیں بھولیں گے اور ہم ان کو شکست دینے اور فوج کو فتح کی طرف لے جانے کا عہد کرتے ہیں”۔

ازمیر نے مزید کہا کہ سال 2025 "جنگ کا سال” ہوگا۔ جنگ میں اسرائیلی فوج کھائی کی گہرائیوں سے اٹھی۔ تمام محاذوں پر دشمنوں کو شکست ہو چکی ہے، ان کے رہنما ملبے تلے دب گئے ہیں لیکن جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی اور چیلنجز ابھی بھی سامنے ہیں۔ 2025 جنگ کا سال رہے گا۔

نئے چیف آف اسٹاف کے الفاظ اس کے انتہا پسندانہ رجحانات کی عکاسی کرتے ہیں۔اسے 7 اکتوبر کی ناکامیوں کے بعد فوج کی تعمیر نو کا کام سونپا جائے گا۔

جب کہ اسرائیلی ویب سائٹ "واللا” نے توقع ظاہر کی ہے کہ نئے چیف آف اسٹاف بڑے زمینی ہتھکنڈوں اور زمینوں پر مسلسل کنٹرول کے ذریعے غزہ میں جنگ کے تصور کو تبدیل کر دیں گے اور یہ قدم فضائی اور زمین سے شدید فائرنگ کے ساتھ ہو گا، جس کا مقصد حماس پر شدید دباؤ ڈالنا ہے۔

ویب سائٹ نے وضاحت کی ہے کہ نیتن یاہو نے چند ہفتے قبل فوج کی جنوبی کمان میں صورتحال کا جائزہ لیا تھا، جس میں کاٹز، ہلیوی اور متعدد فوجی رہنماؤں نے شرکت تھی۔ اس میں ایال ازمیر نے چیف آف اسٹاف کا عہدہ سنبھالنے کے لیے منتقلی کے عمل میں شمولیت اختیار کی تھی۔

اسرائیلی سکیورٹی کے اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ ازمیر زیادہ جارحانہ انداز اپنانے کا ارادہ رکھتا ہے، جس سے لڑائی کو مختصر کرنا اور حماس پر دباؤ بڑھانا ہے تاکہ اسے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے معاہدہ کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔

ازمیر نے برسوں سے جنگی افواج کے حجم کو کم کرنے کے خلاف خبردار کیا ہے۔ اس نے "چھوٹی، سمارٹ فوج” کے تصور کے خلاف واضح موقف اختیار کیا ہے۔

ڈپٹی چیف آف اسٹاف کی حیثیت سے 2021 ء میں اس نے خبردار کیا تھاکہ "ہمیں ایک شدید، کثیر محاذ جنگ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ میری رائے میں آئی ڈی ایف پیچیدہ خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے درکار کم از کم فورس سائز کے دہانے پر ہے”۔

مختصر لنک:

کاپی