چهارشنبه 30/آوریل/2025

قابض اسرائیلی فوج کی 24 گھنٹوں میں تیسری بار شام کے قنیطرہ میں دراندازی

بدھ 5-مارچ-2025

دمشق – مرکزاطلاعات فلسطین

قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے شام میں دراندازی کا سلسلہ جاری ہے۔کئی فوجی گاڑیوں پر مشتمل قابض اسرائیلی فوجیوں کے گروپوں نے شام میں قنیطرہ کے دیہی علاقوں میں عین النوریہ گاؤں، ام بطنہ قصبہ اور سویسہ کے قصبے میں دراندازی کی۔ گھس گئی۔ یہ اس علاقے میں 24 گھنٹوں کے اندر اپنی نوعیت کا تیسرا دھاواہے۔

مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے شامی فوج سے تعلق رکھنے والے ہتھیاروں کی تلاش کے بہانے دراندازی کی اور تلاشی لی۔

مقبوضہ شامی گولان سے ملحقہ شامی دیہات اور قصبے بار بار دراندازی کا نشانہ بن رہے ہیں، جن میں تازہ ترین قابض فوج کی قنیطرہ گورنری میں تل المالبریف میں ایک فوجی مقام پر دراندازی تھی، جہاں سے ہیلی کاپٹروں اور ری کنونشن طیاروں کی پرواز کے درمیان قصبے کی تلاشی لی۔

شام کے صدر احمد الشرع نے کہا ہے کہ اسرائیل کی شامی سرزمین پر مسلسل خلاف ورزیوں کا تقاضا ہے کہ عرب ممالک اس کی دھمکیوں کے سامنے ایک ساتھ کھڑے ہوں۔

قاہرہ میں ہونے والے عرب سربراہی اجلاس سے خطاب میں الشرع نے عرب ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ شام کو اسرائیلی خلاف ورزیوں کو روکنے میں مدد کرنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔

شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیئر پیڈرسن نے شام میں جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں اور فضائی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

اقوام متحدہ کے ایلچی نے ایک بیان میں کہا کہ انہیں 1974 کے معاہدے کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے۔

پیڈرسن نے مزید کہا کہ ان خلاف ورزیوں سے علاقائی کشیدگی میں اضافہ ہونے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق شام میں پائیدار اقتدار کی منتقلی کی کوششوں کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔

اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ خلاف ورزیاں بند کرے، اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کا احترام کرے۔ انہوں نے تمام فریقوں پر زور دیا کہ وہ شام کی خودمختاری، اتحاد، آزادی اور علاقائی سالمیت کا احترام کریں۔

مختصر لنک:

کاپی