چهارشنبه 30/آوریل/2025

قابض صہیونی فوج کی غزہ کی تمام کراسنگ کی ناکہ بندی کرکے ہر قسم کی امداد کا داخلہ بند کردیا

اتوار 2-مارچ-2025

غزہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین

قابض اسرائیل نے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی جانب سے جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع کو قبول کرنے سے انکار کے بعد امداد لے جانے والے ٹرکوں اور گاڑیوں کو غزہ جانے سے روک دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق حماس نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع کی اسرائیلی تجویز کو مسترد کر دیا ہے، کیوں کہ اس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جائے، تاکہ مستقل امن قائم ہو سکے، پہلے مرحلے میں توسیع کروا کر اسرائیل جنگ چھیڑنے کا امکان کھلا رکھنا چاہتا ہے۔

قبل ازیں حماس نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے اور امداد کی فراہمی کو معطل کرنے کے اسرائیلی فیصلے کو بلیک میلنگ سے تشبیہ دی ہے۔

حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کو بتایا کہ جنگ بندی کے اصل معاہدے کے مطابق سیز فائر کے دوسرے مرحلے کے لیے کوئی بات چیت نہیں ہو رہی ہے، جب کہ پہلا مرحلہ ہفتے کو ختم ہو چکا ہے۔

حازم قاسم نے کہا کہ اسرائیل دوسرے مرحلے کے مذاکرات شروع نہ کرنے کا ذمہ دار ہے، اور الزام عائد کیا کہ اسرائیل غزہ سے باقی قیدیوں کی بازیابی چاہتا ہے، جب کہ جنگ دوبارہ شروع کرنے کے امکانات کو برقرار رکھنا چاہتا ہے۔

ایک روز قبل بھی حماس نے اسرائیل پر زور دیا تھا کہ وہ معاہدے کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو جائے، ہم معاہدے کی تمام شرائط، تمام مراحل اور تفصیلات پر عمل درآمد کے لیے اپنے مکمل عزم کا اظہار کرتے ہیں۔

مصر کی سرکاری انفارمیشن سروس نے جمعے کے روز کہا تھا کہ اسرائیل کے حکام نے جمعرات کے روز قاہرہ میں قطر اور امریکا کے ثالثوں کے ساتھ ’تفصیلی بات چیت‘ کی، تاہم، ان مذاکرات کا بظاہر کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔

غزہ جنگ بندی کے 42 روزہ پہلے مرحلے کے باضابطہ اختتام کے ساتھ ہی اتوار کی علی الصباح اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے غیر معینہ مدت تک انتظار کرے گا، جس میں باقی یرغمالیوں کی رہائی اور مستقل جنگ بندی کے بارے میں امریکی خاکہ پیش کیا گیا ہے۔

نصف شب کو اپنی سکیورٹی کابینہ کے ساتھ کئی گھنٹے کی سکیورٹی مشاورت کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر نے اعلان کیا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کی تجویز کی توثیق کر رہے ہیں، جس کے تحت حماس کے ساتھ جنگ بندی کو رمضان اور فسح تک توسیع دی جائے گی، جس کے دوران تمام یرغمالیوں کو ممکنہ طور پر رہا کیا جا سکتا ہے۔

جمعہ کی رات سے شروع ہونے والا رمضان 29 مارچ تک جاری رہے گا، عید فصح 19 اپریل کو ختم ہو گا۔

وٹکوف کی تجویز کے بارے میں قابض اسرائیل کے بیان کے مطابق باقی آدھے زندہ اور مردہ یرغمالیوں میں کو توسیع شدہ جنگ بندی کے پہلے دن رہا کیا جائے گا، اور اگر مستقل جنگ بندی ہوگئی تو باقی قیدیوں کو مدت کے اختتام پر رہا کر دیا جائے گا۔

مختصر لنک:

کاپی