چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ: رفح میں تباہ شدہ گھروں کے ملبے میں اجتماعی افطاری

اتوار 2-مارچ-2025

رفح – مرکزاطلاعات فلسطین

جنوبی غزہ کی پٹی کے رفح شہر کے مکینوں نے رمضان کے مقدس مہینے کے پہلے دن مصر کے ساتھ صلاح الدین سرحدی محور پر تعینات قابض افواج سے سینکڑوں میٹر کے فاصلے پر اجتماعی روزہ افطار کیا اور شمالی غزہ کی پٹی میں تباہ شدہ جبالیہ کیمپ میں نماز تراویح ادا کی۔

سماجی کارکنوں اور میڈیا آؤٹ لیٹس نے ایسی تصاویر شائع کیں جن میں رفح کے رہائشیوں کی طرف سے اپنے گھروں کے کھنڈرات پر اجتماعی افطار کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ یہ اجتماعی افطار ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب غزہ میں انیس جنوری کو شروع ہونے والا جنگ بندی کا پہلا مرحلہ کل ہفتےکی شام اختتام پذیر ہوگیا۔

شمالی غزہ کی پٹی کے مکینوں نے بھی جبالیہ کیمپ میں العودہ مسجد کے ساتھ واقع ایک سادہ نماز گاہ میں نماز تراویح ادا کی۔ قابض فوج نے مسجد کو مکمل طور پر تباہ کردیا تھا۔

الجزیرہ کے نامہ نگار انس الشریف کے مطابق مکینوں نے یہ عارضی نماز گاہ ماہ صیام سے چند روز قبل کم سے کم وسائل سے تراویح کی رسم ادا کرنے کی خواہش کے تحت قائم کی تھی۔

نماز گاہ مکمل طور پر بھری ہوئی تھی، علاقے میں قابض فوج کی وجہ سے ہونے والی وسیع تباہی کے باوجود اس بات پر زور دیا کہ وہ اپنی زمین نہیں چھوڑیں گے چاہے کچھ بھی ہو جائے۔

جنگ بندی سے پہلے کے چار مہینوں کے دوران قابض فوج نے آپریشن کے ایک حصے کے طور پر جبالیہ کیمپ کو مکمل طور پر تباہ کر دیا جس کا مقصد شمالی غزہ کی پٹی کو تباہ کرنا اور اس کے مکینوں کو زبردستی بے گھر کرتے ہوئے جرنیلوں کے ” پلان” پر عمل درآمد کرنا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی